انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** صحابہ سے مشورہ آنحضرت ﷺ کو جب ان واقعات کی اطلاع ہوئی تو آپﷺ صحابہ کرام کو جمع کیا اور واقعہ کا اظہار فرمایا، حضرت ابو بکر ؓ صدیق وغیرہ نے جان نثارانہ تقریریں کیں؛ لیکن رسول اکرمﷺ انصار کی طرف دیکھتے تھے ؛کیونکہ انصار نے بیعت کے وقت یہ اقرار کیا تھا کہ وہ اس وقت تلوار اٹھائیں گے جب دشمن مدینہ پر چڑھ آئیں، حضرت سعدؓ بن عبادہ ( سردار خزرج)نے اٹھ کرکہا " کیا رسول اللہ ﷺ کا اشارہ ہماری طرف ہے؟ خدا کی قسم ! آپﷺ فرمائیں تو ہم سمندر میں کود پڑیں" یہ صحیح مسلم کی روایت ہے، بخاری میں ہے کہ حضرت مقدادؓ نے کہا کہ ہم حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم کی طرح یہ نہ کہیں گے کہ آپ اور آپ کا خدا جا کر لڑیں، ہم لوگ آپﷺ کے داہنے سے ، بائیں سے ، سامنے سے ، پیچھے سے لڑیں گے ، ان کی اس تقریر سے حضورﷺ کا چہرہ دمک اٹھا۔