انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** چنگیز خاں کی اسلام کے متعلق تحقیق چنگیز خاں سلطان جلال الدین خوارزمی کے ہنگامہ سے فارغ ہوکر اوراپنے بیٹے چغتائی خان کو مکران میں چھوڑ کر خود ترکستان ہوتا ہوا ذی الحجہ ۶۲۱ھ میں سات برس کے بعد مغولستان اپنے وطن میں واپس پہنچا،جاتے ہوئے راستہ میں جب بخارا پہنچا تو حکم دیا کہ مسلمانوں میں جو شخص سب سے زیادہ عالم اوراپنے مذہب سے واقف ہو اُس کو میرے سامنے لاؤ تاکہ میں اس سے مذہبِ اسلام کی حقیقت وماہیت معلوم کروں،اس سات سال کی خوں ریزی اورممالکِ اسلامیہ کی کُشت وگرداوی سے چنگیز خاں کو یہ محسوس ہوگیا تھا کہ اگرچہ مسلمان اس وقت کمزور ہوگئے ہیں مگر اسلام فی نفسہ کوئی معمولی مذہب نہیں ؛بلکہ وہ ایک عظیم الشان نظام اوراعلیٰ ترین اخلاقی تعلیمات کا مجموعہ ہے؛چنانچہ اُس کے حکم کی تعمیل میں قاضی اشرف اورایک جیّد عالم اس کے دربار میں پیش کئے گئے،چنگزخاں کے دریافت کرنے پر ان دونوں مسلمانوں نے سب سے پہلے توحید باری تعالیٰ کا عقیدہ بالتفصیل بیان کیا،چنگیز خاں نے کہا کہ میں اس عقیدہ کو تسلیم کرتا ہوں، اس کے بعد انہوں نے رسالت کا عقیدہ بیان کیا،چنگیز خاں نے کہا کہ میں اس بات کو بھی قابل قبول مانتا ہوں کہ خدائے تعالیٰ بندوں کی ہدایت کے لئے دنیا میں اپنے ایلیچی اورپیغمبر بھیجا کرتا ہے،اس کے بعد اُنہوں نے نماز اورروزہ کے لازمی ہونے کا حال بیان کیا چنگیز خاں نے کہا کہ اوقات معینہ میں خدائے تعالیٰ کی عبادت بجالانا اورگیارہ مہینے کے بعد ایک مہینے کے روزے رکھنا بھی بڑی معقول بات ہے،اس کے بعد انہوں نے حج بیت اللہ کے فرض ہونے کا حال بیان کیا،چنگیزخاں نے کہا کہ اس کی ضرورت کو میں تسلیم نہیں کرتا؛چنانچہ قاضی اشرف نے تو چنگیز خاں کی نسبت خیال ظاہر کیا کہ وہ مسلمان ہوچکا ہے،لیکن دوسرے عالم نے کہا کہ چونکہ اُس نے حج بیت اللہ کا انکار کیا ہے،اس لئے وہ مسلمان نہیں ہوا۔ اس کے بعد چنگیز خاں سمر قند پہنچا اوروہاں کے مسلمانوں پر بہت مہربانیاں مبذول کیں،غور کرنے کا مقام ہے کہ سات برس کے بعد جو فاتح بہت سے اسلامی ملکوں کو فتح کرکے اورلاکھوں کروڑوں مسلمانوں کی خون کی ندیاں بہاکر اپنے وطن کو واپس ہورہا ہے،وہ اپنے عقیدہ کو اسلام کا ماتحت بناچکا ہے اورمذہباً مفتوح ومغلوب ہوکر آیا ہے،چنگیزخاں کے بیٹے تولی خان کے بیٹے قویلاخان اورہلاکوخان اس وقت دس سال اورنو سال کی عمر رکھتے تھے،چنگیز خاں کے یہ دونوں پوتے دادا کے واپس تشریف لانے کی خبر سُن کر استقبال کو آئے اورراستے میں انہوں نے ایک خرگوش اورایک آہو کا شکار کیاچونکہ ان لڑکوں کا یہ پہلا شکار تھا،لہذا چنگیز خاں نے اس خوشی میں ایک جشن ترتیب دیا اوربہت بڑی ضیافت اہل لشکر کو دی چنگیز خاں کے مغولستان میں واپس آنے کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ وہاں بعض امرائے مغول نے مخالفت وسرکشی کا اظہار کیا تھا؛چنانچہ مغولستان پہنچتے ہی چنگیز خاں نے سرکش اورمخالف مغلوں کو قتل وغارت کے ذریعہ ٹھیک بنایا۔