انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مردوں کوایصالِ ثواب تقسیم ہوتا ہے یاپورا پورا دیا جاتا ہے؟ اس مسئلہ میں علماء کا اختلاف ہے، بعض حضرات کی رائے ہے کہ حسب حصہ ثواب پہونچے گا جیسا کہ کوئی شخص ایک روپیہ کے پیسے چند فقیروں کوتقسیم کردے توسب کوایک ایک روپیہ نہیں پہونچتا بلکہ اس میں سے تقسیم ہوکر حسب حصہ پہونچتا ہے، بعض حضرات فرماتے ہیں کہ سب کوپورا پورا پہونچتا ہے؛ کیونکہ اللہ کی رحمت وسیع ہے، وہ اگرسب کوایک ایک روپیہ کا پورا پورا ثواب پہونچادیں گے توان کے یہاں کچھ کمی نہیں آئے گی؛ بلکہ وسعتِ رحمت کا تقاضہ یہی ہے کہ سب کوپورا پورا پہونچے اور زیادہ تردارومدار ثواب کی کمی زیادتی کا زیادتی خلوص پر ہے؛ اگرخلوص کے ساتھ تھوڑی چیز کا ثواب پہونچایا جائے وہ زیادہ ہوتا ہے، بہ نسبت اس کے کہ زیادہ چیز کا ثواب بلاخلوص پہونچایا جائے، توزیادہ ضرورت خلوص کی ہوئی اور اس کے ساتھ ساتھ چیز بھی اگرزیادہ ہے تووہ سونے پرسہاگہ ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۹/۲۲۲،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۵/۴۱۹، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)