انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** امویوں کا قتلِ عام چند روز کے بعد امرائے بربر قاسم سے ناراض ہوگئے،ادھر باشندگانِ قرطبہ پھر اس خیال میں مصروف ہوئے کہ کسی اموی شہزادے کو تختِ پر بٹھایا جائے،قاسم نے ڈھونڈ ڈھونڈ کر امویوں کو قید وقتل کرنا شروع کیا، اس ظلم و تشدد کو دیکھ کر رعایا نے بغاوت اختیار کی،اہل شہر کی بغاوت فرو کرنے کے لیے قاسم نے بربری فوج استعمال کی،شہریوں نے مجتمع ہوکر نہایت پامردی سے مقابلہ کیا اوربالآخر قاسم اوراس کی فوج کو شکست دے کر شہرے نکال دیا، بربری فوج تو شکست کھا کر یحییٰ کے پاس مالقہ کی جانب گئی اور قاسم قرطبہ سے نکل کر اشبیلیہ کی طرف آیا،قاسم نے اپنے بیٹے کو اشبیلیہ کا حاکم بناکر محمد بن زیری اورمحمد بن عباد کو اس کا وزیر ومشیر بنایا تھا،اب قاسم کو قرطبہ سے شکست خورہ آتے ہوئے سن کر ان دونوں امیروں نے اشبیلیہ کا دروازہ بند کرلیا اورمقابلہ پر مستعد ہوگئے،قاسم نے شہر سے باہر مقیم ہوکر ان امیروں کے پاس پیغام بھیجا کہ میرے بیٹے کو میرے پاس بھیجدو تو میں یہاں سے کسی دوسری طرف چلاجاؤں ؛چنانچہ انہوں نے قاسم کے بیٹے اوررشتہ داروں کو اس کے پاس بھیجدیا،قاسم اپنے اہل وعیال کو لے کر معہ اپنے حبشی غلاموں کے قلعہ سریش میں جاکر مقیم ہوگیا،یہاں تک کہ یحییٰ بن علی نے ۴۱۵ھ میں قلعہ سریش کو فتح کرکے قاسم کو گرفتار وقید کرلیا اور ۴۲۷ ھ میں قاسم یحییٰ کے ھکم سے مقتول ہوا۔