انوار اسلام |
س کتاب ک |
ایک دو وقت کی نماز قضاء ہوجانے سے کوئی صاحبِ ترتیب رہتا ہے یا نہیں؟ ترتیب فرائض خمسہ اور وتر میں لازم اور ضروری ہے ، ادا میں بھی قضاء میں بھی، ایک دو وقت کی نماز قضاء ہوجانے کی وجہ سے ترتیب ساقط نہیں ہوجاتی، لہٰذا جس صاحبِ ترتیب کے ذمہ ایک نماز فائتہ موجود ہے اس کو بلاعذر و تنگئی وقت و نسیان وقتیہ نماز پڑھنا درست نہیں، جب تک کہ اس فوت شدہ نماز کو پہلے نہ پڑھ لے، اگر ایسی حالت میں وقتیہ نماز کو پڑھے گا تو وہ وقتیہ موقوف رہے گی، اگر چھ وقتیہ نمازیں پڑھنے سے پہلے قضاء نماز پڑھی ہے تو وہ نمازیں نفل ہوں گی، فرائض ذمہ سے ساقط نہ ہوں گے، اگر چھ نمازوں کے بعد قضاء پڑھی تو وہ سب فرض نمازیں صحیح ہوگئیں اور قضاء بھی صحیح ہوگئیں اور سب قضاء نماز یں پڑھ کر پھر صاحبِ ترتیب بن جائے گا۔ (فتاویٰ محمودیہ:۷/۳۷۶،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ احسن الفتاویٰ:۴/۱۹، زکریا بکڈپو، دیوبند)