انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مدارسِ حدیث ہرصحابی کا حلقہ ایک مدرسہ حدیث تھا صحابہؓ نے حضور اکرمﷺ سے جو کچھ سنا اور آپ کوجوکچھ کرتے ہوئے پایا اُسے آگے پہنچایا اور اگلوں نے صحابہؓ کے نام سے اس حدیث کی سند جاری کردی، آنحضرتﷺ خود بھی ایک معلم تھے اور آپ نے "حَدَّثُوْا عَنِّیْ" کہہ کرہرایک صحابی کومعلم ٹھہرایا، اس جہت سے ہرایک صحابی کا حلقۂ تعلیم ایک مستقل مدرسہ تھا اور طالبانِ حدیث مدرسہ بہ مدرسہ جاکر اس فن کی تکمیل کرتے، اصحابِ رسولﷺ پہلے اساتذۂ حدیث ہیں جن میں سے ایک ایک شمسِ منیر کی بدولت آسمانِ ہدایت پر پوری تابانی سے چمکا، ہرصحابی ہدایت کا روشن ستارہ ہے، یہ علیحدہ بات ہے کہ بعض ستارے تیز روشن ہوتے ہیں اور بعض مدہم؛ لیکن ہرستارے سے روشنی ہی ملے گی اندھیرا نہیں اور جہاں ستارہ چمکے گا اندھیرا چھٹے گا اور لوگوں کورستے ملیں گے "وَعَلَامَاتٍ وَبِالنَّجْمِ هُمْ يَهْتَدُونَ"۔ (النحل:۱۶)