انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۲)صحیح مسلم امام مسلمؒ (۲۶۱ھ) نے فنِ حدیث میں صحتِ سند، حسن صناعت اور مسلکِ محدثین کے التزام سے ایسی کتاب ترتیب دی ہے کہ کتبِ حدیث میں اس کی نظیرنہیں، اس پہلو سے یہ صحیح بخاری سے بھی فائق ہے، ابواب امام مسلمؒ کے لکھے ہوئے نہیں؛ یہی وجہ ہے کہ آپ حدیث پوری روایت کرتے ہیں، جس میں کئی کئی مضامین ہوتے ہیں، آپ امام بخاریؒ کی طرح تقطیع حدیث (حدیث کوٹکڑے ٹکڑے کرکے اپنے متعلقہ موضوعات میں لانا) نہیں کرتے، صحیح مسلم کی احادیث مکررات حذف کرنے کے بعد چار ہزار رہ جاتی ہیں، حافظ ابوعوانہ الاسفرائنی (۳۱۶ھ) نے صحیح مسلم پر استخراج کرکے مسند ابی عوانہ مرتب کی ہے، جوصحیح مسلم کی شرطوں پر مزید احادیث ہیں، حافظ منذریؒ (۶۵۶ھ) نے تجرید الصحیح کے نام سے اس کی تجرید کی ہے، محمدبن احمد بن محمدالغرناطی (۷۴۱ھ) نے تہذیب الصحیح کے نام سے اس کا ایک اختصار کیا ہے، علمائے حدیث نے صحیح مسلم کی کئی شرحیں لکھی ہیں: اس دور میں جس کے پیشرو حضرت امام بخاریؒ اور امام مسلمؒ ہوئے اور بھی کئی بلند پایہ اہلِ فن اُٹھے جنھوں نے اپنے گراں قدر مجموعھائے حدیث سے اس فن کوتکمیل بخشی، ان میں یہ تین کتابیں چوٹی کی کتابیں ہیں اور بعض فنی اعتبارات سے ان کی بھی نظیر نہیں ملتی (۱)سنن ابی داؤدؒ (۲۷۵ھ) (۲)جامع ترمذی (۲۷۹) (۳)سنن نسائی (۳۰۳ھ)۔