انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جھوٹی نبیہ کا نکاح سجاح یہ پیغام پاتے ہی مسیلمہ کی طرف روانہ ہوگئی، اس نے اپنے قلعہ کے سامنے ایک خیمہ کھڑا کیا،سجاح کو اُس میں اتارا دونوں کی بات چیت ہوئی، سجاح نے مسیلمہ کی پیغمبری کو تسلیم کیا،اس پر ایمان لائی،پھر دونوں کا نکاح ہوگیا، نکاح کے بعد سجاح تین دن تک مسیلمہ کے پاس رہی وہاں سے رُخصت ہوکر اپنے لشکر میں آئی تو لشکروالوں نے کہا کہ نکاح کا مہر کہاں ہے ،یہ بے مہر کیسا نکاح تونے کیا ہے،وہ پھر مسیلمہ کے پاس گئی تو مسیلمہ نے کہا میں نے تیرے مہر میں تیری جماعت کے لئے دو نمازیں یعنی عشا اورفجر کی نماز معاف کردی ہے،سجاح وہاں سے رخصت ہوکر آئی، ہذیل وعقیہ کو یمامہ کی نصف پیدا وار وصول کرنے کے لئے چھوڑ کر روانہ ہوئی تھی،کہ حضرت خالد بن ولیدؓ جو بنو تمیم کی طرف بڑھے چلے آرہے تھے سامنے آگئے، خالد بن ولیدؓ کے لشکر کو دیکھتے ہی سجاح کے ہمراہی فرار ہوگئے اور وہ بہزاردقت اپنے قبیلۂ بنی تغلب میں بمقام جزیرہ پہنچ کر گم نامی کی زندگی بسر کرنے لگی۔ حضرت خالد بن ولیدؓ جب بنو تمیم کے علاقہ میں پہنچے تو وہاں کے اُن لوگوں سے جو اسلام پر قائم تھے کوئی تعرض نہیں کیا،لیکن جو مرتد ہوگئے تھے وہ گرفتار وقتل کئے گئے،مرتد اورمسلمان کی شناخت اذان کے ذریعہ ہوتی تھی،جیسا کہ اوپر فرمان صدیقی میں ذکر آچکا ہے،مالک بن نویرہ کی بستیوں پر بھی اذان کے بعد ہی حملہ ہوا۔