انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
جمعہ سے پہلے بیوی اور محرم خواتین کی پیشانی کا بوسہ لينا كيسا ہے؟ جمعہ کی نماز کے لیے جاتے وقت اپنے گھر کی محرم خواتین کی پیشانی کا بوسہ لینے کوسنت سمجھنا دُرست نہیں؛ بلکہ نماز سے پہلے بوسہ لینا ایک حد تک غیرمناسب عمل ہے؛ کیونکہ بعض فقہاء کے نزدیک اس صورت میں وضوء ٹوٹ جاتا ہے، تووضوء کے بعد اورنماز سے پہلے توایسے عمل سے بچنا چاہیے جس سے ناقضِ وضوء ہونے کا شبہ ہو، نہ کہ خاص طور پراس کا ارتکاب کیا جائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک آدھ موقع پرحضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی پیشانی کا بوسہ لینا ثابت ہے؛ لیکن یہ عمل بھی اتفاقی تھا، نہ کہ معمول، آج کے دورِ ہوا وہوس میں اس طرح کا عمل فتنہ کا دروازہ کھول دے گا، اس لیے بیوی کے علاوہ تمام ہی محرم خواتین کا بوسہ لینا قطعاً نامناسب ہے، اس لیے اس سے بچنا چاہیے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۷۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)