انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قربانی کا بیان قربانی کاحکم warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. قربانی کا حکم قرآن و حدیث کی روشنی میں اللہ تعالی نے فرمایا: اپنے رب کیلئے نماز پڑھیئے اور قربانی دیجیے۔ حوالہ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ(الکوثر:۲) بند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قربانی کے دن ابن آدم کے اعمال میں سے کوئی عمل اللہ کے یہاں قربانی کے خون بہانے سے زیادہ محبوب نہیں ہے، قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں ، بالوں اور کھروں کے ساتھ آئے گا، بے شک خون اللہ کے یہاں زمین پر گرنے سے پہلے قبول ہوجاتا ہے لہذا خوش دلی کے ساتھ قربانی دو۔ حوالہ مَاعَمِلَ ابْنُ اٰدَمَ مَنْ عَمِلٍ یَوْمَ النَّحْرِأَحَبَّ اِلٰی اللہ مِنْ اهْرَاقِ الدَّمِ، اِنَّہا لَتَأتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِقُرُوْنِھَاوأَشْعَارِھَا، وَأَظْلاَفِھَا، وَاِنَّ الدَّمْ لَیَقَعُ بِمَکَان قَبْلَ أَنْ یَّقَعَ بِالْأَرْضِ، فَطِیْبُوْابِھَانَفْسًا (ترمذي بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْأُضْحِيَّةِ ۱۴۱۳) بند حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے پاس وسعت ہو اور قربانی نہ دے وہ ہماری عیدگاہ کے قریب بھی نہ ہو۔ حوالہ مَنْ کَانَ لَہٗ سَعَۃٌ وَلَمْ یُضَحِّ فَلاَ یَقْرُبَنَّ مُصَلاَّنَا (ابن ماجه بَاب الْأَضَاحِيِّ وَاجِبَةٌ هِيَ أَمْ لَا ۳۱۱۴) بند اضحیہ کی لغوی و شرعی تعریف اضحیہ اس جانور کو کہتے ہیں جسے عیدالاضحیٰ کے دن ذبح کیا جاتا ہے۔ حوالہ (المصباح المنير:۳۱۹/۵) بند اضحیہ کے شرعی معنی ہیں:مخصوص جانور کا مخصوص وقت میں عبادت کی نیت سے ذبح کرنا۔ حوالہ (التعريفات:۸/۱) بند امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک قربانی واجب ہے اور اسی پر فتوی ہے،اور صاحبين رحمہما اللہ کے نزدیک قربانی سنت مؤکدہ ہے حوالہ (بدائع الصنائع كتاب التضحية ۲۴۵/۱۰) بند