انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** شاخیں گذشتہ بیانات سے معلوم ہوا ہوگا کہ انصار کے تمام خاندان ان دوشخصوں پر جاکر مل جاتے ہیں، جن کے نام اوس اور خزرج ہیں، یہ دونوں اگرچہ حارثہ (مزیقیا کے پوتے) کے بیٹے تھے؛ لیکن قیلہ کے بیٹے مشہور ہیں، جو اِن کی ماں تھی، ابنِ حزم اور ابنِ کلبی کے نزدیک وہ عمروبن جفنہ کی بیٹی تھی (خلاصۃ الوفا بأخبارِ دارالمصطفیٰ:۸۲) لیکن قبیلۂ قضاعہ کے لوگ اس کواپنے قبیلہ سے بتلاتے ہیں؛ بہرِحال وہ دونوں صورتوں میں اسماعیلی تھی، پہلی صورت میں وہ جفنہ کی پوتی تھی، جوعمرومزیقیاء کا بیٹا (حمزہ:۱۰۱) اور شاہانِ غسان کا پدرِ اعلیٰ تھا اور عمروکو ہم اسماعیلی ثابت کرچکے ہیں، دوسری صورت میں توصاف ظاہر ہے کہ قبیلۂ قضاعہ حضرت اسماعیل اور معدبن عدنان کی اولاد تھا۔ (سیرت ابنِ ہشام:۱/۸) اوس وخزرج جہاں تک ہمیں معلوم ہے تین بھائی تھے اور تیسرے کا نام عدی تھا، اس کی اولاد بھی مدینہ میں موجود تھی؛ چنانچہ ابوزیدعمربن اخطب کوبعض لوگوں نے اسی کی نسل کابتایا ہے۔ (اسدالغابہ:۵/۲۰۴) خزرج کے حالات کچھ معلوم نہیں؛ البتہ اوس کے کسی قدر معلوم ہیں، وہ خطیب اور شاعر تھا، اس کے چند جملے محفوظ ہیں، جو اس نے اپنی وفات کے وقت کہے تھے؛ کہتا ہے: ؎ لن يهلك هالك ترك مثل مالك أن الذي يخرج النار من الزندة قادر على أن يجعل لمالك نسلا ورجالا۱؎ المنيه، ولاالدنيه، والنار، ولاالعار۲؎ (۱)خلاصۃ الوفا بأخبارِ دارالمصطفیٰ:۸۳۔ (۲)الشعر والشعراء:۷۴، ابن قتیبہ۔ اس کے اشعار یہ ہیں: ؎ ففعل الذي أودى ثمودا وجرهما سيعقب لي نسلا على آخر الدهر تقربهم من آل عمرو بن عامر عيون لدى الداعي إلى طلب الوتر (خلاصۃ الوفا بأخبارِ دارالمصطفیٰ:۸۳) اِس میں کچھ اشعار الحاقی معلوم ہوتے ہیں، مثلاً ؎ إذا بعث المبعوث من آل غالب بمكة فيما بين زمزم والحجر هناك فابغوا نصره ببلادكم بني عامر إن السعادة في النصر (تاریخ مدینۃ دمشق، باب إخبار الأحبار بنبوتہ والرہبان وما:۳/۴۵۷، شاملہ،الناشر:دارالفكر،سنة النشر:۱۹۹۵،كان النشر:بيروت) فارسٹر صاحب نے حصن غراب (حضرت موت) کے کتبوں میں سے ایک کتبہ میں لفظ حبر HI کو اوس اور عوس (AWS) پڑھا ہے اور یہ لکھا ہے کہ یہ عرب کے خانہ بدوش خاندانوں کا نام ہے (جغرافیہ، عرب فارسٹر:۲/۴۳۹) چونکہ اس نام کے عرب میں دوقبیلے ہیں، عوص (عاد) اوس (یثرب) اس بنا پر یہ شبہ ہوتا ہے کہ اس سے کہیں وہ اوس تومراد نہیں جوانصار مدینہ کا پدرِ اعلیٰ تھا؛ اگرفارسٹر صاحب نے یہی سمجھا ہے توہم کو کہنا پڑتا ہے کہ اس میں انہوں نے سخت غلطی کی، اولاً تویہ کہ انصار کے مورثین میں عمروبن عامر نے یمن سے ہجرت کی تھی اور اس وقت اوس وخزرج کا پتہ تک نہ تھا، دوسرے اِن قبائل نے اپنی خانہ بدوشی کے زمانہ میں کبھی حضرِموت میں سکونت نہیں کی اور سب سے آخر یہ کہ یہ نام عوص بن اِرم بن سام (پدرِعاد) کا ہے اور اس کے متعلق مسلم ہے کہ وہ یمن اور حضرِموت میں آباد تھا (تاریخ أبی الفداء:۱۱/۹۷) غرض اوس وخزرج اور عدی کی اولادیں یثرب میں رہ کرخوب پھلی پھولیں اور متعدد خاندانوں میں تقسیم ہوگئیں، جن کی تفصیل حسبِ ذیل ہے: عدی اس کے نام سے کوئی جداگانہ شاخ نہیں، بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس کی اولاد بھی اوس وخزرج میں ضم ہوکر انصار کہلاتی تھی اور اس کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ عرب میں بھتیجا اپنے چچا کی شہرت کی وجہ سے اسی کا بیٹا مشہور ہوجاتا تھا۔ (اُسدالغابہ:۵/۲۰۴) اوس اوس کے صرف ایک بیٹا تھا، جس کا نام مالک تھا، مالک کے پانچ بیٹے پیدا ہوئے جومختلف شاخوں کے مورث ہوگئے۔ عمروبن مالک عمروبن مالک میں ابتداءً دوشاخیں ہوئیں، خزرج اصغر اور عامر، عامر عمان میں رہتے تھے اور چونکہ مدینہ میں ان کا ایک متنفس بھی نہ تھا، اس لیے وہ انصار میں داخل نہیں (خلاصۃ الوفا بأخبارِ دارالمصطفیٰ:۸۳) خزرج میں کعب (ظفر) اور حارث میں جشم اور حارثہ اور جشم میں زعو (اہلِ راتج) اور عبدالاشہل داخل ہیں؛ انہی چاروں بطنوں یعنی کعب (ظفر) حارثہ، زعور اور عبدالاشہل کونبیت کہا جاتا ہے۔ عوف بن مالک عوف بن مالک میں عمرو اور زید بن مالک بن عوف عمرو میں جوقبائل میں رہتے تھے، بہت سے بطون تھے، جن میں مشہور یہ ہیں، لوذان وبنوسمیعہ، عبیدہ بن زید، صبیعہ، معاویہ (بن مالک بن عوف) حجعبا ابن کلفہ بن عوف، حبیب، بنولوذان میں جو بنوسمیعہ کے نام سے مشہور ہیں، لوذان عوف (پدرمعاویہ وحجعبا) اور ثعلبہ (بن عمرو) داخل سمجھے جاتے ہیں۔ مرہ بن مالک میں سعد (اہلِ راتج) اور عامر، امر میں امیہ، وائل اور عطیہ، مالک بن اوس کے یہ تینوں خاندان (عمرو، عوف، مرہ) جعادرہ اور اوس اللہ کے نام سے مشہور ہیں "امرؤالقیس بن مالک میں واقف اور سلم" "جشم بن مالک میں خطمہ، عبداللہ"۔ خزرج خزرج کے پانچ بیٹے تھے، عمرو، عوف، جشم، کعب، حارث، اِن کی اَولاد حسبِ ذیل ہیں: عمرو بن خزرج، اس میں بنو نجار کی تمام شاخیں شامل ہیں، آنحضرتﷺ کے دادا عبدالمطلب کا نانہال یہیں تھا، نجار سے دینار، عدی، مازن، مالک، مالک سے عمرو، غنم، عامر (مبذول) عمرو سے عدی (بنومعاویہ) اور معاویہ (بنوجدیلہ)۔ عوف بن خزرج سے سالم، عمرو، قطن، قطن سے سائب، یہ لوگ عمان میں رہتے تھے، عمرو سے عوف اور غنم (توفل) عوف سے جبلی (مالک) بنوسالم، قبیلہ عبداللہ بن ابی اور عجلان۔ جشم بن خزرج سے ترید اور غضب، تزید میں سلمہ اور سلمہ میں مراور غنم اور غنم میں عبید (بن عدی)۔ سواد اور حرام، غضب سے عبد حارثہ، کعب (بنوغدارہ) معاویہ (بنواجدع) عبدحارثہ سے زریق اور حبیب، زریق سے بیاضہ اور زریق۔ کعب بن خزرج سے ساعدہ، ساعدہ سے طریف، قشبہ، عمرو، ثعلبہ، طریف سے وقش، عنان، ابوخزیمہ (خاندان سعد بن عبادہ)۔ حارث بن خزرج سے جشم، زید، عوف، عوف سے خدرہ اور خدارہ۔ (اس تمام تفصیل کے لیے دیکھئے، خلاصۃ الوفا بأخبارِ دارالمصطفیٰ:۸۳۔۸۵۔۸۹۔ عقدالفرید:۲/۸۱۔ معارف ابن قتیبہ:۳۷،۳۶) چونکہ اوس، خزرج اور عدی میں تعداد اور غلبہ کے لحاظ سے خزرج کا نمبر سب سے بڑھا ہوا تھا، اس لیے ان قبائل کو عرب تغلیباً خزرج کہا کرتے تھے۔ (سیرۃ ابنِ ہشام:۲/۳۴۲)