انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
عید کے دن شیرخورما یا کوئی میٹھی چیز کھانے کا کیا حکم ہے؟ "سیدنا حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ عید الفطر کے دن عیدگاہ جانے سے پہلے چند کھجوریں تناول فرمایا کرتے تھے"۔ اس سے معلوم ہوا کہ عید کے دن صبح میں کھجور سے افطار کرنا مسنون ہے، خرما خشک کھجور کو کہتے ہیں اور ہندوستان جیسے ملک میں جہاں ریگستان نہ ہونے کی وجہ سے کھجور کی پیداوار نہیں ہوتی، وہاں لوگو ں کو یہی خشک کھجور میسر آیا کرتی تھی، اسی لئے غالباً ہندوستان میں اس موقع سے خرما کھانے کا رواج ہوا ہوگا اور کچھ لوگوں نے سہولت اور ذائقہ میں اضافہ کے لئے دودھ کو بھی خرما کے ساتھ شامل کردیا ہوگا، شیر کے معنی دودھ کے ہیں، اس طرح یہ ‘‘شیرخرما’’ ہوگیا، بتدریج دودھ اور خرمے کی جگہ دودھ اور سیویوں نے لے لی، جس میں دو چار خرما بھی رکھ دئے جاتے ہیں اور یہی ‘‘شیر خرما’’ کا نام باقی رہا، غالبا یہی شیر خرما کی اصل ہے، غرض عید کے دن صبح میں کھجور سے افطار کرنا مسنون ہے اور کسی بھی میٹھی چیز کا استعمال یا کم از کم کوئی بھی چیز نماز عید کو جانے سے پہلے کھالینا مستحب ہے، یہ ضروری نہیں کہ ‘‘چیر خرما’’ کی جو مروجہ صورت ہے وہی اختیار کی جائے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۸۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند) فتاویٰ محمودیہ:۸/۱۹۱،مکتبہ شیخ الاسلام،دیوبند۔فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۴۳۴، مکتبہ دارالعلوم دیوبند۔احسن الفتاویٰ:۳/۴۶۰، زکریا بکڈپو، دیوبند۔ امداد الفتاویٰ، جدید مبوب:۱/۴۶۲، زکریا بکڈپو،دیوبند۔فتاویٰ عثمانی:۱/۴۸۳، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۳/۷۵، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔کتاب الفتاویٰ:۲/۳۴۲،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔فتاویٰ رحیمیہ:۵/۲۲۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ کتاب الفتاویٰ:۳/۶۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ عثمانی:۱/۳۴۶، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ محمودیہ:۵/۹۰،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۱۶۰، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی۔ فتاویٰ رحیمیہ:۴/۴۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۷۱، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ جدید فقہی مسائل:۱/۱۰۵، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ احسن الفتاویٰ:۴/۱۱۴، زکریا بکڈپو، دیوبند۔ امداد الفتاویٰ، جدید مبوب:۱/۱۵۷، زکریا بکڈپو، دیوبند