انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
قبلہ نما کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نماز کے شرطوں میں ایک اہم شرط قبلہ کا استقبال ہے، کعبہ جن کی نگاہوں کے سامنے نہ ہو ان کے لئے یہ بات ضروری نہیں کہ بعینہ قبلہ اس کے سامنے پڑے بلکہ یہ بات کافی ہے کہ ان کی نماز قبلہ کی سمت اور جہت میں ہو؛ اِس سے واضح ہوتا ہے کہ شریعت اس معاملے میں سہولت اور آسانی برتنا چاہتی ہے، اس لئے کسی بھی ایسی صورت پرجس سے غالب گمان جہتِ کعبہ کے استقبال کا ہو جائے عمل کرلینا کافی ہے؛ چنانچہ اس بنیاد پر اس بات کو کافی قرار دیا گیا ہے کہ پہلے سے تعمیر شدہ مساجد اور محرابوں کو بنیاد بناکر یا ستاروں کو دیکھ کر سمتِ قبلہ کا تعین کیا جائے، آج کل قبلہ نما اس بات کا گمانِ غالب پیدا کرنے کے لئے کافی ہے؛ جیسا کہ مختلف جہات اور سمتوں کو بتانے والے آلات کے تجربے اور استعمال سے اندازہ ہوتا ہے۔ (ملخص جدید فقہی مسائل:۱/۱۲۶)