انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ابوذر غفاریؓ حضرت ابو ذرؓ قبیلۂ بنی غفار سے تعلق رکھتے اور مدینہ(یثرب) کے نواحی علاقہ میں رہتے تھے،مدینہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خبر سوید بن صامت اورایاس بن معاذ کے ذریعہ پہنچی اوراُڑتی ہوئی حضرت ابو ذرؓ کے کانوں تک پہنچی تو انہوں نے اپنے بھائی انیس کو جو شاعر بھی تھے تحقیقِ حال کے لئے مکہ روانہ کیا،انیس نے مکہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اورمدینہ واپس جاکر حضرت ابو ذرؓ سے ذکرکیا کہ میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسا شخص پایا جو نیکی کی ترغیب اور بدی سے بچنے کا حکم دیتا ہے حضرت ابو ذر ؓ کی اس بات سے کچھ تسلی نہ ہوئی،مدینہ سے پیدل چل کر مکہ پہنچے ،یہاں تک کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں باریاب ہوتے ہی اسلام قبول کیا اور اُسی وقت خانہ کعبہ میں آکر جہاں قریش کا مجمع تھا بلند آواز سے کلمہ توحید پڑھا اورقرآن مجید کی جو آیات یاد کرلی تھیں سنائیں،قریش نے کہا اس بے دین کو مارو ؛چنانچہ چاروں طرف سے لوگ پل پڑے اور مارتے مارتے بیہوش کردیا،جان سے مارڈالنے پر آمادہ تھے کہ اتنے میں حضرت عباسؓ جو ابھی تک کفار ہی میں شامل تھے،آگئے انہوں نے دیکھ کر کہا کہ یہ قبیلۂ غفار کا آدمی ہے جہاں سے تم تجارت کے لئے کھجوریں لایا کرتے ہو،لوگ یہ سُن کر ہٹ گئے یہ ہوش میں آکر اوراُٹھ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آگئے اوراگلے دن پھر اسی طرح اعلان کیا،قریش نے پھر زود کوب کیا،غرض مکہ میں اپنے اسلام کا اعلان کرکے اپنے وطن کو واپس آئے۔