انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت علیؓ کی خلافت حضرت عثمان کی شہادت کے بعد حضرت علیؓ خلیفہ ہوئے، اس وقت امیر معاویہؓ بدستور شام میں تھے ،جناب امیر نے خلیفہ ہوتے ہی ایک سرے سے تمام عثمانی عاملوں کو معزول کردیا اس سلسلہ میں معاویہؓ بھی شام سے معزول ہوگئے اوران کی جگہ سہل بن حنیف کا تقررہوا، لیکن وہ آسانی سے شام کی حکومت چھوڑنے والے نہ تھے، اس لئے شام کی سرحد تبوک پر ان کے سواروں نے سہل بن حنیف کو روک کر واپس کردیا، اس وقت حضرت علیؓ کو ان کی مخالفت کا علم ہوا۔ حضرت مغیرہ شعبہ نے جو اپنی تدبیر وسیاست کی وجہ سے مغیرۃ الرائے کہلاتے تھے حضرت علیؓ کی خدمت میں حاضر ہوکر ان کو مشورہ دیا کہ اگر آپ اپنی خلافت کو استوار کرنا چاہتے ہیں تو معاویہؓ کو ابھی معزول نہ کیجئے اور ان کو ان کے عہدہ پر قائم رکھئے اورطلحہؓ اورزبیر کو کوفہ اوربصرہ کا ولی بنائیے پورا تسلط ہوجانے کے بعد جو مناسب سمجھئے گا اس پر عمل کیجئے گا آپ نے جواب دیا کہ طلحہؓ وزبیرؓ کے بارہ میں تو غور کروں گا، لیکن معاویہؓ جب تک اپنی حرکتوں سے باز نہ آئیں گے،اس وقت تک ان کو نہ کہیں کے حاکم بناؤں گا اورنہ اس سے کسی قسم کی مددلوں گا،اس جواب سے مایوس ہوکر اورشکستہ خاطر ہوکر مغیرہ امیر معاویہؓ سے مل گئے۔