انوار اسلام |
س کتاب ک |
کیا بے وضودرود شریف پڑھ سکتے ہیں؟ درودشریف کا وہی حکم ہے جودوسرے اذکار اور دُعاؤں کا ہے، قرآن کے علاوہ تمام اذکار کا حکم یہ ہے کہ ان کونہ صرف بے وضو بلکہ حالتِ جنابت میں بھی پڑھا جاسکتا ہے، جگہ کی بھی کچھ قید نہیں، مسجد ہو، گھر ہو، بازار ہو، یااسکول، چلتے پھرتے ذکر کرسکتے ہیں اور دُرود پڑھ سکتے ہیں، حدیث شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہروقت اللہ کے ذکر میں مشغول رہتے تھے: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ اللَّهَ عَلَى كُلِّ أَحْيَانِهِ۔ (مسلم، كِتَاب الْحَيْضِ،بَاب ذِكْرِ اللَّهِ تَعَالَى فِي حَالِ الْجَنَابَةِ وَغَيْرِهَا، حدیث نمبر:۵۵۸، شاملہ، موقع الإسلام) ظاہر ہے کہ ہرحالت میں وہ حالت بھی شامل ہے، جس میں وضو نہ ہو اور وہ حالت بھی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بازار سے گزررہے ہوں، ہاں ایسے مقامات پر اللہ کا ذکر مناسب نہیں جو تقاضہ احترام کے خلاف ہے، جیسے: بیت الخلاء، حمام قضاءِ حاجت کی حالت، یامیاں بیوی کی مقاربت کی حالت، ان مواقع میں درود پڑھنا بھی مکروہ ہے؛ البتہ تلاوتِ قرآن کا حکم عام اذکار سے مختلف ہے، بےوضو قرآن کی تلاوت کی جاسکتی ہے؛ لیکن بغیر غلاف کے قرآن کو اس حالت میں چھوا نہیں جاسکتا؛ اسی طرح اگرغسل کی حاجت ہو تو قرآن کی زبانی تلاوت کرنا بھی دُرست نہیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۵۵،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۷۹، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)