انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** بیویوں کے درمیان مساوات کا بیان جن امور میں برابری قائم کرناضروری ہے warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. اسلام بہت سی مصلحتوں اور حکمتوں کے بناء پر ایک مرد کو بیک وقت چار عورتیں اپنے نکاح میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے بشرطیکہ وہ ان کے حقوق کی ادائیگی کی صلاحیت رکھتا ہو اوران کے درمیان عدل وانصاف قائم رکھتا ہو اگر وہ ان شرائط کا لحاظ نہ رکھ سکتا ہو تو وہ ایک سے زائد نکاح بھی نہیں کرسکتا۔ حوالہ فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَة (النساء:۳)۔ بند (۱)تمام بیویوں کو ایک ہی معیار کا کپڑا ،کھانا، زیور اورمکان وغیرہ دینا چاہیے خواہ نئی ہو یا پرانی،کنواری ہو یا بیوہ اگر ایک بیوی کو خرچہ اور مکان اچھا دیا اوردوسری کو اس میں کمی کردی تو کم پانے والی اس کے خلاف دعوی کرسکتی ہے۔ رات گزارنے میں برابری ضروری ہےدن میں کسی کے پاس زیادہ وقت کسی کے پاس کم وقت رہ سکتا ہے۔ حوالہ وَمِنْهَا ، وُجُوبُ الْعَدْلِ بَيْنَ النِّسَاءِ فِي حُقُوقِهِنَّ .وَجُمْلَةُ الْكَلَامِ فِيهِ أَنَّ الرَّجُلَ لَا يَخْلُو إمَّا أَنْ يَكُونَ لَهُ أَكْثَرَ مِنْ امْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ وَإِمَّا إنْ كَانَتْ لَهُ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ ، فَإِنْ كَانَ لَهُ أَكْثَرُ مِنْ امْرَأَةٍ ، فَعَلَيْهِ الْعَدْلُ بَيْنَهُنَّ فِي حُقُوقِهِنَّ مِنْ الْقَسْمِ وَالنَّفَقَةِ وَالْكِسْوَةِ ، وَهُوَ التَّسْوِيَةُ بَيْنَهُنَّ فِي ذَلِكَ حَتَّى لَوْ كَانَتْ تَحْتَهُ امْرَأَتَانِ حُرَّتَانِ أَوْ أَمَتَانِ يَجِبُ عَلَيْهِ أَنْ يَعْدِلَ بَيْنَهُمَا فِي الْمَأْكُولِ وَالْمَشْرُوبِ وَالْمَلْبُوسِ وَالسُّكْنَى وَالْبَيْتُوتَةِ۔(بدائع الصنائع فَصْلٌ وُجُوبُ الْعَدْلِ بَيْنَ النِّسَاءِ فِي حُقُوقِهِنَّ: ۱۶۶/۶)۔بند (۲)ایک سے زائد بیویاں رکھنے والا شخص ان کے درمیان حقوق میں کمی زیادتی نہ کرتا ہو لیکن ان میں سے بعض کی طرف اپنا دلی میلان زیادہ رکھتا ہو تو وہ اس کے اختیار سے باہر ہے اسلئے یہ انصاف کے خلاف نہیں اوراس کی شریعت میں گنجائش ہے۔ حوالہ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْسِمُ بَيْنَ نِسَائِهِ فَيَعْدِلُ وَيَقُولُ اللَّهُمَّ هَذِهِ قِسْمَتِي فِيمَا أَمْلِكُ فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِكُ وَلَا أَمْلِكُ۔(ترمذي، بَاب مَا جَاءَ فِي التَّسْوِيَةِ بَيْنَ الضَّرَائِر،حدیث نمبر:۱۰۵۹)، أَمَّا الْمَحَبَّةُ فَهِيَ مَيْلُ الْقَلْبِ وَهُوَ لَا يَمْلِكُ۔(رد المحتار بَابُ الْقَسْمِ بين الزوجات:۳۴۲/۱۰)۔بند (۳)مباشرت میں برابری ضروری نہیں صرف رات گزارنے میں برابری ضروری ہے۔ حوالہ ( قَوْلُهُ لَا فِي الْمُجَامَعَةِ ) لِأَنَّهَا تُبْتَنَى عَلَى النَّشَاطِ ، وَلَا خِلَافَ فِيهِ۔(درمختارمع الرد بَابُ الْقَسْمِ بين الزوجات:۳۴۲/۱۰)۔بند (۴)سفر میں برابری ضروری نہیں جس کو چاہے لیجاسکتا ہے بہتر ہے کہ قرعہ اندازی کرے. حوالہ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ سَفَرًا أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ فَأَيَّتُهُنَّ خَرَجَ سَهْمُهَا خَرَجَ بِهَا مَعَهُ وَكَانَ يَقْسِمُ لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا غَيْرَ أَنَّ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ وَهَبَتْ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبْتَغِي بِذَلِكَ رِضَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔(بخاري بَاب هِبَةِ الْمَرْأَةِ لِغَيْرِ زَوْجِهَا وَعِتْقِهَا إِذَا كَانَ لَهَا زَوْجٌ،حدیث نمبر:۲۴۰۴)۔بند