انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** (۱)دیوان العزیز دربارِ خلافت کا نام دیوان العزیز تھا، جووزیر کاروبار سلطنت کے تمام صیغوں پراختیارِ کلی رکھتے تھے اور انہیں کے ہاتھ میں زمام سلطنت سمجھی جاتی تھی، ان کے دفتر اور ان کے محکمہ پربھی دیوان العزیز کا لفظ بولا جاتا تھا، تمام دفاتر اور تمام محکمے اور صیغے اسی کے ماتحت ہوتے تھے، وزیراعظم کومتعلقہ صیغوں کے افسروں سے مشورہ کرنے کے بعد احکام جاری کرنے پڑتے تھے۔