انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** اذان کے بعد حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو اذان سنے اوریہ دعا پڑھے اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔ اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ (بخاری،باب الدعاء عند النداء،حدیث نمبر:۴۳۵۰) ترجمہ:اے اللہ اس دعوت تامہ اورنمازِ قائمہ کےرب!(اپنے رسول پاک)محمدﷺ کو وسیلہ اورفضیلۃ کاخاص درجہ اور مرتبہ عطا فرمائیےاور ان کو اس مقام محمودپرسرفرازفرمائیےجس کا آپ نے ان کے لیے وعدہ فرمایا ہے۔ حضرت عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ یہ دعاء پڑھے۔ اَللّٰھُمَّ اَعْطِ مُحَمَّدَنِ الْوَسِیْلَۃَ وَاجْعَلْ فِی الاَعْلِیْنَ دَرَجَتَہُ وَفِی الْمُصْطَفِیْنَ محَبَتَّہُ وَفِی الْمُقَرَّبِیْنَ ذِکْرَہُ (الدعاء:۲/۱۰۰۰،طحاوی:۸۷،حدیث غریب) ترجمہ:اے اللہ آپ محمدﷺ کو مقام وسیلہ سے نوازئیے اورمقام علیین میں درجہ قائم کیجئے منتخب لوگوں میں ان کی محبت اورمقربین میں ان کا ذکر کیجئے۔ حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ جو اذان کے بعد یہ دعاء پڑھے اس کی دعاء مقبول ہوگی۔ اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلوٰۃِ الْقَائِمَۃِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَرْضَ عَنَّا رِضاًلا سَخَطَ بَعْدہ (ترغیب:۱،ابن سنی،جلد۱:۱۸۷) ترجمہ:ترجمہ:اے اللہ اس دعوت تامہ اورنمازِ قائمہ کےرب! رحمت نازل کیجئے محمد ﷺ پر، راضی ہوجائیے ہم سب سے اس طرح کہ اس کے بعد ناراض نہ ہوں، حضرت ابن عباسؓ سے ایک حدیث مرفوع میں یہ دعاء منقول ہے۔ اَشْھَدُ اَنْ لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَاشَرِیْکَ لَہُ وَاَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ اَبْلِغْہُ الدَّرَجَۃَ وَالْوَسِیْلَۃَ عِنْدَکَ وَاجْعَلْنَا فِی شَفَاعَتِہِ یَوْمَ الْقَیَامَۃِ (عمدۃ القاری:۲۸۷) ترجمہ:میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی نہیں معبود سوائے آپ کے یکتا ہیں کوئی شریک نہیں محمد ﷺ آپ کے بندے اوررسول ہیں،انہیں مقام وسیلہ اور بلند درجہ مرحمت فرمائیے اوران کی شفاعت سے ہمیں قیامت کے دن نوازئیے۔ حضرت ابو درداءؓ سے روایت ہے کہ آپ جب اذان سنتے تو یہ کہتے : اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التاَّمَّۃِ وَالصَّلوۃِ الْقَائِمَۃِ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَعْطِہ سُؤَلَہُ یَوْمَ الْقَیَامَۃِ (ترغیب:۱/۱۸۷،ابن سنی:۹۵،بسند فیہ مقال) ترجمہ:اے اللہ اس دعائے تام اور نماز قائم کے رب رحمت نازل کیجئے محمد ﷺ پر اور ان کی مراد قیامت کے دن پوری کیجئے۔ حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب تم مؤذن کو اذان دیتے سنو تو یہ دعاء پڑھو۔ اَللّٰھُمَّ افْتَحْ اَقْفَالَ قُلُوْبِنَا بِذِکْرِکَ وَاَتْمِمْ عَلَیْنَا نِعْمَتَکَ مِنْ فَضْلِکَ وَاجْعَلْنَا مِنْ عِبَادِکَ الصَّالِحِیْن; (ابن سنی،فقط:۹۲) ترجمہ:اے اللہ ہمارے دلوں کی بندش کو اپنی یاد سے کھول دیجئے،اپنے فضل سے اپنی نعمت ہم پر مکمل کیجئے اورہمیں اپنے نیک بندوں میں بنائیے۔