انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** دفن کے بعدمیت کے سرہانے اور پائتانے پر کیاپڑھے حضرت عثمان بن مظعونؓ کو جب آپ ﷺ نے دفن فرمادیا تو وہیں پر آپ کھڑے رہے اورلوگوں سے فرمایا، اپنے بھائی کے لئے خدائے پاک سے مغفرت طلب کرواور ثابت قدمی کی دعاء کرو۔ (ابوداؤد،الفتوحات:۴/۱۹۰) حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ جب تم میں سے کسی کا انتقال ہوجائے تو تاخیر مت کرو، اسے جلد قبرستان لے جاؤ(اوردفن سے جب فارغ ہوجاؤ) اس کے سرہانے سورہ بقرہ شروع ( سورۃ سے المفلحون تک)اور اس کے پیر کی طرف سورہ بقرہ کی آخری آیت (آمن الرسول بما انزل سے ختم سورہ تک) پڑھو۔ (بیہقی الشعب،مشکوٰۃ:۱۴۹،حصن:۳۹۴) فائدہ: چونکہ مدفون سے منکر نکیر سوال کرتے ہیں، اس لئے کچھ حضرات جو رشتہ دارو ہوں یا اس کے احباب متعلقین دفن کے بعد کچھ دیر رک جائیں اوران کی مغفرت اورجواب میں ثابت قدمی کی دعا کریں اورایک سر کی جانب ہو کر سورہ بقرہ کی شروع آیت الم سے المفلحون تک اورپھر پیر کی جانب آمن الرسول سے ختم سورہ تک پڑھے، اس سے منکر نکیر کے جواب میں سہولت ہوتی ہے اور اس کی برکت سے قبر میں راحت اورسہولت حاصل ہوتی ہے،جس کے وہ شدید محتاج ہوتے ہیں۔