انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
چمڑے کی ٹوپی اور بیلٹ پاک ہے یاناپاک؟ چمڑے دوصورتوں میں پاک ہوجاتے ہیں اور ان کا استعمال دُرست ہوتا ہے، ایک توان جانوروں کے چمڑے جنھیں شرعی طور پرذبح کیا گیا ہو، دوسرے وہ چمڑے جوہوں تومردار کے؛ لیکن اس کودِباغت دیا گیا ہو، یعنی نمک، کیمیکل یاکسی اور چیز کا استعمال کرکے اس کی آلائش دُور کردی گئی ہو، ان دونوں صورتوں میں چمڑا پاک ہوجاتا ہے اور اس سے بنی ہوئی چیزوں کا استعمال جائز ہوجاتا ہے، اس سے صرف خنزیر مستثنیٰ ہے کہ خنزیر کا چمڑا بہرِحال ناپاک ہی رہے گا، اس کے پاک ہونے کی کوئی صورت نہیں؛ لہٰذا چمڑے کی جوچیزیں بازار میں دستیاب ہیں، جب تک اُن کے بارے میں کم سے کم غالب گمان کے درجہ میں یہ معلوم نہ ہوکہ وہ خنزیر کے چمڑے سے بنی ہوئی ہیں، وہ پاک سمجھی جائیں گی؛ کیونکہ دِباغت کے بغیر چمڑے سے ٹوپی، بیلٹ یااس طرح کی کوئی اور چیز بنائی نہیں جاسکتی اور یوں بھی محض شک کی بناپر کسی چیز کے ناپاک ہونے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، جب تک کہ اس پرکوئی دلیل موجود نہ ہو۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۷۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)