انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سریہ ابو عبیدہ بن الجراح بجانب ذوالقصہ(ربیع الآخر ۶ہجری) حضور اکرم ﷺنے محمد بن مسلمہؓ پر حملہ کر کے زخمی کرنے کے الزام میں بنو ثعلبہ اور بنو محارب کو سزا دینے کے لئے حضرت ابو عبیدؓ بن الجراح کو چالیس مجاہدین کے ساتھ ذوالقصہ کی جانب بھیجا ، وہ رات بھر چل کو علی الصبح بنو ثعلبہ کے علاقہ میں پہنچے اور ان پر حملہ کردیا لیکن بنو ثعلبہ تیزی سے بھاگ کر پہاڑوں میں روپوش ہوگئے اور مسلمانوں کی گرفت میں نہ آسکے، ان کا ایک آدمی پکڑا گیا جس نے اسلام قبول کرلیا، کچھ اونٹ اور مال غنیمت ہاتھ آیا (سیرت احمد مجتبیٰ) طبقات میں ہے کہ قبائل ثعلبہ اور انمار میں خشک سالی ہوئی اور المراض سے لے کر تغلمین تک جتنے تالاب تھے سب خشک ہوگئے ، المراض کا فاصلہ مدینہ منورہ سے چھتیس میل ہے ، بنو محارب ، ثعلبہ اور انمار جب ان خشک تالابوں پر پہنچے تو ان لوگوں نے اس پر اتفاق کرلیا کہ" ہیفا پر جہاں مدینہ کے مویشی چرتے تھے اور مدینہ سے سات میل دور تھا غارت گری کریں اور مویشیوں کو لوٹ لیں، حضور ﷺ کو جب اطلاع ملی تو حضرت ابو عبیدہؓ بن الجراح کو بعد نماز مغرب چالیس آدمیوں کے ساتھ ربیع الآخر ۶ ہجری میں بھیجا، یہ صبح کی تاریکی میں پہنچے اور ان پر حملہ کردیا ، وہ لوگ بھاگ کر پہاڑوں میں جاکر چھپ رہے، ایک شخص ان میں سے ملا اس نے اسلام قبول کرلیا، اس کو چھوڑ دیاگیا، کچھ اونٹ اور اسباب غنیمت میں ہاتھ آئے ۔ (طبقات ابن سعد)