انوار اسلام |
س کتاب ک |
قسطوں پر خرید وفروخت کی مختلف صورتیں۔ قسطوں پرسامان کی فروخت آج کل قسطوں پرسامان کی فروخت کرنے کا رواج عام ہوگیا ہے، خریدنے والے کوبھی اس میں سہولت ہوتی ہے اور بیچنے والا بھی ادائیگی میں تاخیر کوملحوظ رکھ کرقیمت کسی قدر بڑھاکرلیتا ہے، اس طرح کی خریدوفروخت میں نقد کی قیمت کم اور اُدھار کی زیادہ ہوتی ہے، یہ صورت جائز ہے؛ البتہ معاملہ طے کرتے ہوئے اِن اُمور کا خیال رکھنا چاہیے: (۱)معاملہ نقد یااُدھار میں سے کسی ایک نوعیت پرقطعیت کے ساتھ طے کرلیا جائے۔ (۲)اُدھار جوقیمت مقرر کی جائے وہ بھی ایک ہواور مقرر وطے شدہ ہو اور یہ صراحت نہ ہو کہ قیمت تووہی نقد کی ہے، باقی سود لیا جائیگا۔ (۳)اگرخریدار مقررہ وقت پرپیسہ ادا نہ کرپائے توتاخیر کی وجہ سے قیمت میں مزیداضافہ نہ کیا جائے؛ اگرتاخیر مزید کی وجہ سے پھرقیمت بڑھادی جائے تویہ حرام ہوگا اور سود متصور ہوگا۔ (جدیدفقہی مسائل:۱/۳۹۰۔ فتاویٰ عثمانی:۳/۱۱۷۔ فتاویٰ محمودیہ:۱۶/۴۶۔ فتاویٰ رحیمیہ:۹/۱۹۵،۱۹۸)