انوار اسلام |
س کتاب ک |
نماز جنازہ کی چوتھی تکبیر کے بعد ہاتھ باندھے یاچھوڑ دے؟ چوتھی تکبیر کے بعد ہاتھ نہ باندھے؛ کیونکہ کوئی ذکر مسنون باقی نہیں رہا، جس کے لئے ہاتھ باندھے جائیں؛ پس صحیح یہ ہے کہ دونوں ہاتھ کھول دے پھردونوں سلام پھیرے؛ ایسا ہی ذخیرہ میں ہےاور ہاتھ باندھنا ایسے قیام کی سنت ہے جس کوقرار ہو (کچھ طویل ہو) اس میں ذکر مسنون ہو؛ پس ثنا اور قنوت اور تکبیرات جنازہ میں ہاتھ باندھے رکھے۔ فتویٰ سعدیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ تینوں طرح عمل درست ہے، ایک یہ کہ تکبیرِرابع کے بعد ارسال یدین کرکے سلام پھیرے، دوسرے یہ کہ داہنے طرف سلام پھیرتے وقت داہنا ہاتھ چھوڑ دے، بائیں طرف سلام پھیرتے وقت بایاں ہاتھ چھوڑ دے، تیسرے یہ کہ دونوں طرف سلام پھیر کردونوں ہاتھ چھوڑ دے، یہ تیسری صورت عامتاً معمول بہا ہے، اکابر کواسی طرح دیکھا ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۸/۵۵۵،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ: ۷/۳۸، مکتبۂ دار الاشاعت، کراچی۔ احسن الفتاویٰ:۴/۲۲۷، زکریا بکڈپو، دیوبند۔)