انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت شاہ محمدسلیمان تونسیؒ (۱)جب تک اتباعِ سنّت و شریعت کا التزام نہ ہوگا حکومت کا خواب ِ منت کش تعبیر نہ ہوسکے گا اور مسلمانوں کی پریشانیاں کم نہ ہوں گی ، مسلمانوں نے اچھے اعمال چھوڑ دئے ہیں اس لئے اللہ تعالیٰ نے ان پر کافروں کو مسلط کردیا ہے ۔ (۲)فرماتے تھے کہ آدمی ہونا بہت مشکل ہے ۔ (۳)غرور و تکبر سے بچو ، کسی کو حقارت سے نہ دیکھو ،عجز سے رہو ، اور اپنے آپ کو سب سے بدتر اور سب سے کمتر سمجھو اور حسد و کبر سے بچو ۔ (۴)توحید کا پھول اس زمین میں نہیں اگتا جہاں شرک، حسد اور ریا کے کانٹے موجود ہوں ۔ (۵)عامی آدمی کی گمراہی خود اسی تک رہتی ہے ، لیکن علماء کی گمراہی کا عوام بھی شکار ہوجاتے ہیں ، علماء نہ تو جنت میں تنہا جاتے ہیں نہ دوزخ میں دونوں جگہ جماعتِ کثیر ان کے ساتھ ہوتی ہے ۔ (۶)علم سے مقصود عمل ، ہدایت ، اور حق تعالیٰ کی محبت حاصل کرنا ہے اگر یہ مقصود پورا نہ ہو تو سب علم گمراہی ہے اور اس کا حاصل کرنا عبث ہے ۔ (۷)علم بغیر عمل اور عمل بغیر عقیدۂ اہلسنت والجماعت فائدہ نہیں پہونچاتا ، اگر ایسا نہیں ہے تو سب فضول ہے ۔ (۸)دین و دنیا دونوں میں کامیابی کا انحصار رسول اللہﷺ کے اتباع پر ہے ، بے متابعت حصول ِ مقصود ناممکن ہے ، حکومت بھی اسی وقت مل سکتی ہے جب زندگی کے ہر شعبہ میں اس اکمل ترین انسان کا اتباع ہو، اور روح کی کمالیت بھیاسی وقت ممکن ہے جب حضورﷺ کے نقشِ قدم پر گامزن ہو ۔ (۹)سلوک و معرفت کی راہیں بغیر اتباعِ رسول اللہ ﷺکے طئے نہیں کی جاسکتیں ۔