انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت بکر بن عبداللہ مزنیؒ (۱)علم میں ریا کار کی علامت یہ ہے کہ لوگوں کو علم کی ترغیب دے اور اس کے فضائل بتلائے پھر اگر کوئی شخص اس کے معاصرین میں سے کسی عالم کے پاس پڑھنے سے متعلق اس سے مشورہ کرے تو اسے اس ہمعصر عالم کےخدمت میں جاکر پڑھنے کی ذرا بھی ترغیب نہ دے۔ (۲)جب تم کسی اپنے سے بڑے کو دیکھو تو اس کی تعظیم کرو اور یقین کرو کہ وہ تم سے پہلے ایمان لایا اور نیک عمل کئے ،اور اگر اپنے سے چھوٹے کو دیکھو تو بھی اس کی تعظیم کرو اور یقین کرو کہ تم اس سے پہلے گناہ کرنے لگے ہو، اور اگر لوگ تمہاری تعظیم کریں تو اسے اللہ تعالیٰ کا احسان سمجھو اور یقین کرو کہ تم اس قابل نہیں ہو ، اور اگر توہین و تنقیص کریں تو جان لو کہ یہ تمہارے کسی گناہ کے سبب ہے ، اگر تم نے اپنے پڑوسی کے کتّے کوپتّھر مارا تو گویا اپنے ہمسایہ کو تکلیف دی ۔ (۳)مجھے اپنے اعمال میں جس عمل پر زیادہ اعتماد ہے وہ مردِ صالح کی محبت ہے ۔ (۴)آدمی اس وقت تک متقی نہ ہوگا جب تک کہ طمع اور غضب میں محتاط نہ ہوگا ۔ (۵)جب تم اپنے بھائیوں کی طرف سے جفا دیکھو تو سمجھو کہ تم سے کسی گناہ کا ارتکاب ہوا ہے ، اس لئے اللہ تعالیٰ سے توبہ کرو ، اور جب ان سے محبت دیکھو تو سمجھ لو کہ تم نے کوئی طاعت کی ہے اس لئے اللہ تعالیٰ کا شکر کرو ، اور جب تم کسی کو دیکھو کہ لوگوں کے عیوب پر نگاہ اور ان کی پوری خبر رکھتا ہے تو سمجھ لو کہ اس کے ذریعہ مکر میں مبتلا کردیا گیا ہے ۔