انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
حج حالت احرام میں سلے ہوئے کپڑے اور خوشبو دار اشیاء کا استعمال حالتِ احرام میں سلی ہوئی لنگی پہننا؟ حالتِ احرام میں بدن کی ہیئت پرسلے ہوئے اور بنے ہوئے کپڑے مردوں کوپہننا جائز نہیں ہے اور سلی ہوئی لنگی چونکہ بدن کی ہیئت پرسلی ہوئی نہیں ہوتی ہے اس لیے سلی ہوئی لنگی پہننا بلاکراہت جائز اور درست ہے؛ البتہ افضل یہی ہے کہ احرام کے کپڑے بالکل سلے ہوئے نہ ہوں۔ (انوارِمناسک:۱۹۶) احرام کے کپڑے میں جیب لگانا؟ احرام کی چادر یالنگی میں روپیہ، پیسہ، پاسپورٹ، ٹگٹ وغیرہ کی حفاظت کے لیے جیب لگانا بلاکراہت جائز اور درست ہے۔ (انوارِمناسک:۱۹۷) سلے ہوئے کپڑے کوبدن پرڈال لینا؟ حالتِ احرام میں قمیص، کرتا وغیرہ پہننا جائز نہیں؛ لیکن اگرپہنا نہیں؛ بلکہ قمیص کرتا وغیرہ کوبدن پرچادر کی طرح ڈال لیا ہے توکوئی مضائقہ نہیں؛ اسی طرح چادر وغیرہ اوڑھنا بھی بلاکراہت جائز ہے۔ (انوارِمناسک:۲۱۰) بغیرخوشبو کے صابن کااستعمال؟ اگرایسا صابن ہے کہ جس میں خوشبو بھی نہیں ہے اور اس کے استعمال سے سرکی جوں وغیرہ بھی نہیں مرتی تومحرِم کا غسل میں اس طرح کا صابن استعمال کرنے میں کسی قسم کا کفارہ یافدیہ وغیرہ لازم نہیں ہوتا اس کا استعمال بلاشبہ جائز ہے؛ ہاں! خوشبودار صابن کا استعمال جائز نہیں ہے۔ (انوارِمناسک:۲۲۹) سالن اور بریانی میں زعفران ودیگر خوشبو؟ اگرسالن میں زعفران یااس جیسی خوشبودار اشیاء ڈالدی ہے اور سالن میں پک جائے تواس کوحالت احرام میں کھانے سے کوئی کفارہ یافدیہ واجب نہیں؛ اسی طرح بریانی میں مختلف خوشبو اور خوشبودار اشیاء ڈالدی جائیں اور ساتھ میں پک جائیں تواس کوبھی حالتِ احرام میں کھانا بلاکراہت جائز ہے؛ اگرچہ کہ خوشبومہک جائے تب بھی جائز ہے۔ (انوارِمناسک:۲۳۳) خوشبوملاکرکھانا کھانا؟ خوشبودار اشیاء کوکھانے میں ملاکرکھایا جائے اور خوشبو کوپکایا نہ جائے اچار کی طرح کھانے میں ملاکرکھایا جائے اور اس کی خوشبو بدستور باقی ہوتواس طرح کھانے میں توکوئی کفارہ لازم نہ ہوگا؛ لیکن مکروہ ہے؛ بشرطیکہ خوشبو مغلوب ہو اور اگرخوشبو غالب ہے توطیب خالص کے حکم میں ہوجائیگا اور اس سے دم واجب ہوجائے گا اور غالب ومغلوب میں غذا اور خوشبو میں اجزاء کا اعتبار ہے، محض خوشبو مہکنے کا اعتبار نہیں۔ (انوارِمناسک:۲۳۴) خوشبودار مشروبات؟ اگرخوشبوکواشیاء مشروبہ میں ملادیا جائے تواس میں حکم خوشبو کا ہوگا، مشروب کا نہ ہوگا؛ لہٰذا اس کوعطر اور خوشبو کے حکم میں شامل کرکے یہی حکم لگایا جائیگا کہ اگرخوشبو غالب ہے اور زیادہ پھیلی ہے تودم واجب ہوجائیگا اور اگرخوشبو مغلوب ہے توصدقہ واجب ہوجائے گا؛ ہاں البتہ خوشبو مغلوب ہواور ایک مجلس میں کئی بار پی لیا ہے تودم واجب ہوجائے گا اور مجلس مختلف ہے توہرایک کے لیے ایک صدقہ واجب ہوجائیگا۔ (انوارِمناسک:۲۳۵) خوشبودار اشیاء سے علاج؟ اگرزخم پردوالگائی جائے اور اس دواء میں خوشبو ملی ہوئی ہو اور خوشبو پکی ہوئی نہ ہو اور خوشبو خوب غالب ہو اور زخم عضو کامل کے بعض حصہ پرہوتو صرف صدقہ واجب ہوگا اور اگرزخم عضو کامل کوحاوی ہومثلاً پورا سر یاپورا چہرہ یاپوری پنڈلی پرزخم ہو اور غیرمطبوخ خوشبو غالب ہے تودم واجب ہوگا اور بار بار لگانے سے بھی ایک ہی کفارہ واجب ہوگا؛ اسی طرح پہلے زخم سے متصل دوسرا زخم پید اہوجائے اور اس پربھی خوشبودار دواء لگائی ہے تب بھی راجح قول کے مطابق ایک ہی کفارہ لازم ہوگا اور اگرخوشبو مغلوب ہو یاپکی ہوئی ہوتواس کا لگانا صرف مکروہ ہے کوئی کفارہ نہیں؛ جیسا کہ روغن، زیتون یااس جیسی معمولی خوشبو والی دواء استعمال کی جائے توکوئی کفارہ نہیں۔ (انوارِمناسک:۲۳۶) حالتِ احرام میں خوشبودار پیپر کا استعمال؟ جوحضرات ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہیں اُن کوہاتھ منہ صاف کرنے کے لیےے ایک تیز خوشبو دار پیپر کا پیکٹ دیتے ہیں، اس سے حالتِ احرام میں ہاتھ منہ صاف کرنے سے سب کے نزیک دَم واجب ہوجائیگا۔ (انوارِمناسک:۲۳۲)