انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت زاہر ؓبن حرام نام ونسب زاہر نام، باپ کا نام حرام تھا، قبیلۂ بنی اشجع سے نسبی تعلق تھا۔ اسلام و غزوات ہجرت کے ابتدائی زمانہ میں مشرف باسلام ہوئے،قبول اسلام کے بعد بدرِ عظمیٰ میں شرکت کا شرف حاصل کیا۔ (اسد الغابہ:۲/۱۹۳) آنحضرتﷺ سے صحبت ورسم دراہ زاہر اوررسول اکرمﷺ میں خاص رسم وراہ تھی ،یہ مدینہ کے قریب بادیہ میں رہتے تھے،جب مدینہ آتے تو آنحضرتﷺ کے لیے کوئی نہ کوئی دیہاتی تحفہ ساتھ لاتے ،آپ فرماتے تھے کہ ہر شہری کا کوئی نہ کوئی دیہاتی ہوتا ہے،آل محمد ﷺ کے دیہاتی زاہر ہیں (استیعاب:۱/۳۰۴) جب زاہر مدینہ سے گھر واپس جانے لگتے تو آنحضرتﷺ بھی کچھ نہ کچھ ساتھ کرتے تھے۔ (اسد الغابہ:۲/۱۵۳) آپ کو حضرت زاہرؓ کے ساتھ خاص انس ومحبت تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی ان سے مزاح بھی فرمایا کرتے تھے،ایک مرتبہ زاہر بازار میں کچھ بیچ رہے تھے،آنحضرتﷺ ادھر سے گذرے تو زاہر کی پشت سے آکر دونوں ہاتھوں سے ان کی آنکھیں بند کرکے فرمایا اس غلام کو کون خریدتا ہے،زاہر نے پہچان کر عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ اس تجارت میں آپ مجھ کو کھوٹا مال پائیں گے، فرمایا نہیں خدا کے نزدیک تم سود مند ہو۔ (استیعاب:۱/۲۰۴) حلیہ زاہر کو حسنِ ظاہری سے کوئی حصہ نہ ملا تھا،بہت کم رواورحقیر صورت تھے،لیکن اس روئے زیبا کے لیے ظاہری خط و خال اورآب ورنگ کی کیا ضرورت تھی،جو رسول اللہ ﷺ کو محبوب تھا۔