انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفد سعد ھذیم یہ لوگ بنو خزاعہ کی ایک شاخ تھے جو یمن میں رہتے تھے، وفد کے جملہ افراد کی تعداد کا علم نہیں ، اس وفد کے ایک رکن ابن نعمان تھے ، یہ لوگ مدینہ کے نواح میں ٹھہرے اورجب مسجد نبوی میں آئے تو حضور ﷺ نماز جنازہ پڑھا رہے تھے، یہ لوگ ایک طرف کھڑے ہوگئے ، بعد میں حضور ﷺ نے پوچھا :کیا تم لوگ مسلمان نہیں ہو ؟ عرض کیا… ہم مسلمان ہیں ، آپﷺ نے فرمایا :تم نے نماز جنازہ کیوں نہیں پڑھی ؟ عرض کیا ! ہم نے سوچا جب تک بیعت نہ کر لیں یہ جائز نہیں ، آپﷺ نے فرمایا: جہاں بھی تم نے اسلام قبول کیا اسی وقت سے مسلمان ہو،ان میں سے ایک نے عرض کیا کہ امراء القیس کے دو شعروں نے ہمیں حیاتِ نو عطا کی ، پوچھنے پر اس نے وہ شعر سنائے، یہ سن کر حضور ﷺ نے فرمایا : امراء القیس دنیا میں مشہور ہے مگر آخرت میں بے نام و نشان اور قیامت کے دن وہ شعراء کی قیادت کرتا ہوا آگ میں داخل ہو جائے گا،پھر انھوں نے بیعت کی ، انہیں ایک مقام پر ٹھہرا کر تین روز تک مہمان داری کی گئی، حضرت بلالؓ نے چند اوقیہ چاندی بطور تحفہ دی، ان کے ساتھ ایک چھوٹا خادم تھا جسے خیمہ پر چھوڑا تھا، رخصت کے وقت ایک آدمی حضور ﷺ کی طرف سے جا کر انہیں حضو رﷺ کی خدمت میں لایا، انھوں نے عرض کیا کہ یہ سب سے چھوٹا ہے اور ان کا خادم ہے ، حضورﷺ نے فرمایا : قوم میں چھوٹا اس کا خادم ہوتا ہے ، اللہ اس پر برکات نازل فرمائے، وہ سب سے بہتر نکلا اور سب سے زیادہ قرآن پڑھا، اس کو انہوں نے امیر مقرر کیا۔