انوار اسلام |
س کتاب ک |
فوت شدہ سجدۂ تلاوت کی تعداد یاد نہ ہو تو کیا کریں؟ آیتِ سجدہ کے سلسلہ میں اصول یہ ہے کہ اگر ایک ہی آیتِ سجدہ ایک ہی مجلس میں بار بار پڑھی جائے جیسا کہ عام طور پر حفظ کرنے والے طلبہ پڑھتے ہیں تو ایک ہی سجدۂ تلاوت واجب ہوتا ہے، اگر ایک سے زیادہ آیات سجدۂ تلاوت کی گئیں یا ایک ہی آیت کو کئی مجلسوں میں تلاوت کیا گیا تو ایسی صورت میں سجدۂ تلاوت کا تکرار واجب ہوجاتا ہے۔ اس اصول کو ذہن میں رکھا جائے تو سجدۂ تلاوت کی مقدار کا اندازہ کرنے میں آسانی ہوگی، بہر حال اگر قطعی تعداد یا دنہ ہو تو اس کے سوا چارہ نہیں کہ غالب گمان پر عمل کرے اور اس کے باوجود سجدہے رہ گئے ہو ں تو ان کے لئے اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرے، شب قدر میں جو عمل کیا جاتا ہے اس سے عمل کی تعداد اور مقدار میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ اجر و ثواب میں اضافہ ہوتا ہے، اس لئے ایسا نہیں ہے کہ شب قدر میں ایک نماز یا ایک سجدہ کئی واجب الاداء نمازوں یا سجدوں کے لئے کافی ہوجائے ۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۵۵،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)