انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** شہدائے خیبر صحابہ ؓ میں سے پندرہ صحابہؓ نے شہادت حاصل کی، قسطلانی نے (۳۴) لکھی ہے ، ابن سعد نے(۱۷) بتلائی ہے ، قاضی سلیمان منصور پوری نے (۱۹) لکھی ہے، ( ۱۵) شہدا میں ۴ قریش سے، ایک قبیلہ اشجع سے، ایک قبیلہ اسلم سے، ایک خیبر والوں میں کثیر سے اور باقی انصار تھے،ابن سعد نے پندرہ شہدائے خیبر کے نام اس طرح لکھے ہیں، ۱- ربیعہ بن اکثم ۲- ثقیف بن عمرو بن سمیط ۳- رفاعہ بن مسروح ۴- عبداﷲ بن الہیب ،۵، بشرین براء بن معرور ،۶، فضیل بن لقمان ،۷، مسعود بن سعد ،۸، محمود بن مسلمہ ،۹،ابوضیاح بن ثابت ،۱۰،حارث بن حاطب ،۱۱، عروہ بن مرہ ،۱۲، روس بن قائد انیف ،۱۳، ثابت بن ائلہ ،۱۴،طلحہ ،۱۵، عمارہ بن عقبہ ،۱۶، عامر بن اکوع ،۱۷سود بن راعی جن کا نام اسلم تھا ،۱۸، مسعود بن ابیعہ ،۱۹، روس بن فتادہ ، خیبر میں مسلمانوں کی یہ کامیابی بالکل اعجازی رنگ میں تھی اس لئے کہ مقابلہ سخت قسم کے یہود سے تھا جو اپنی جگہ مضبوط قلعوں میں محفوظ تھے جن کے پاس ہر طرح کا ساز و سامان اور ہر قسم کے ہتھیار تھے ، پھر کافی سے زیادہ سامانِ رسد تھا اور بیس ہزار جنگجو اور بہادروں کی فوج تھی ، برخلاف اس کے مسلمان بھوکے اور گھر سے سات منزل دور تھے ، کھلے میدان میں بے سر و سامان تھے جن کے پاس کافی ہتھیار بھی نہیں تھے ، ان کی تعداد پندرہ سولہ سو تھی،