انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حدیث میں قرآن کی طرف رجوع آنحضرتﷺ جانتے تھے کہ نص قرآنی "إِذَاقَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا" کے تحت آپﷺ کے فیصلے اورارشادات بذات خود سند اورحجت ہیں،کسی مومن کو حق نہیں کہ صحیح حدیث ملنے کے بعد اس سے بڑی سند کا مطالبہ کرے یا قرآن سے اس کی دلیل مانگے، پھر بھی آپﷺ نے قرآن کی اساسی حیثیت اوراس کے اصل منبع علم ہونے کا بارہا اظہار فرمایا ہے،حضرت ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ حضور اکرمﷺ نے کئی بار فرمایا،چاہو تو اس باب میں تم قرآن کریم بھی پڑھ لو، آپﷺ کی عادت مبارک تھی کہ حدیث بیان کرتے کرتے کبھی کبھی اس کی اصل قرآن کی بھی نشاندھی فرمادیتے، قرآن کریم سے یہ استشہاد کبھی تو عین مضمون کے لیے ہوتا اورکبھی یہ مراد ہوتی کہ یہ بات اس عام حکم قرآن میں داخل ہے۔ اب ہم چند ایسی روایات پیش کرتے ہیں جن میں آنحضرتﷺ نے حدیث بیان کرتے ہوئے خود قرآن پاک سے اس کی تائید پیش فرمائی؛ اس سے یہ مضمون کھل جاتا ہے کہ مطالعہ حدیث ہمیں کہاں تک قرآن کریم کی طرف متوجہ کرتا ہے اورکیسے اصل کی طرف لوٹاتا ہے،یوں کہیے حدیث کی اصل قرآن کریم ہی ہے۔