انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** چھٹویں مثال "إِنَّمَاأَجَلُكُمْ فِيمَا خَلَا مِنْ الْأُمَمِ كَمَابَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغَارِبِ الشَّمْسِ وَإِنَّمَامَثَلُكُمْ وَمَثَلُ الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى كَرَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا فَقَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ الْيَهُودُ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَقَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ النَّصَارَى عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ثُمَّ أَنْتُمْ تَعْمَلُونَ مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغَارِبِ الشَّمْسِ عَلَى قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ فَغَضِبَتْ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى وَقَالُوا نَحْنُ أَكْثَرُ عَمَلًا وَأَقَلُّ عَطَاءً قَالَ هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ شَيْئًا قَالُوا لَا قَالَ فَإِنَّهُ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَاءُ"۔ (سنن الترمذی،باب ماجاء فی مثل ابن ادم واجلہ،حدیث نمبر:۲۷۹۷) ترجمہ: تمہاری عمر پہلی امتوں کی نسبت ایسے ہے جیسے عصر اورمغرب کے درمیان کی مدت، تمہاری اور یہود ونصاریٰ کی مثال یوں ہے کہ ایک شخص نے مزدور طلب کئے اورکہا کون کون دوپہر تک کام کرے گا اسے ایک ایک قیراط مزدوری ملے گی، یہود اس پر کام کرتے رہے،مالک نے پھر کہا:کون کون دوپہر سے عصر تک قیراط قیراط پر کام کرے گا، سو نصاریٰ دوپہرسے عصر تک کام کرتے رہے؛ پھر اس نے کہا کون کون عصر سے مغرب تک دو دو قیراط مزدوری پر کام کرے گا (اے مسلمانو: )خبردار ہو تمہاری اجرت دوگنی ہوگئی،اس پر یہود ونصاریٰ غصے میں آگئے اور کہا: ہم نے کام زیادہ وقت کیا اورمزدور ی ہمیں کم ملی، اللہ تعالی نے فرمایا: میں نے کوئی تمہارا حق چھینا ہے؟انہوں نے کہا: نہیں، اس پر اللہ تعالی نے فرمایا: سویہ میرا فضل ہے جس کو چاہوں دوں۔ اس سے پتہ چلا کہ امت محمدیہ اللہ رب العزت کے ہاں بہت عزت یافتہ اور محبوب امت ہے، یہ اس صورت میں ہوسکتا ہے کہ اس کا ہر اول دستہ(صحابہ کرامؓ) خیر امت ہوں دوسرے لوگوں کے لیے نشان راہ ہوں "أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ" اور "لِتَکُوْنُوْا شُہَدَاءَ عَلَی النَّاسِ" کی شان سے ممتاز ہوں اوران سب امور کی تصدیق قرآن کریم میں موجودہے۔