انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** بارگاہ ایزدی میں دعا خدایا تو ہر مصیبت میں میرا بھروسہ اورہر تکلیف میں میرا ا ٓسرا ہے،مجھ پر جو وقت آئے ان میں توہی میرا پشت وپناہ تھا بہت سے غم واندوہ ایسے ہیں جن میں دل کمزور پڑجاتا ہے، کامیابی کی تدبیریں کم ہوجاتی ہیں اور رہائی کی صورتیں گھٹ جاتی ہیں،دوست اس میں ساتھ چھوڑدیتے ہیں اور دشمن شماتت کرتے ہیں؛ لیکن میں نے اس قسم کے تمام نازک اوقات میں سب کو چھوڑ کر تیری طرف رجوع کیا تجھی سے اس کی شکایت کی تو نے ان مصائب کے بادل چھانٹ دئے اور ان کے مقابلہ میں میرا سہارا بنا توہی ہر نعمت کا ولی، ہر بھلائی کا مالک اورہر آرزو اورخواہش کامنتہی ہے۔ آپ دعا سے فارغ ہوئے کہ شمر نے اس آگ کے شعلوں کو دیکھ کر جو خیموں کی پشت پر اس کی حفاظت کے لئے جلائی گئی تھی بآواز بلند کہا،حسینؓ قیامت سے پہلے دنیا ہی میں آگ مل گئی،آپ نے جواب دیا تو اس میں جلنے کا زیادہ مستحق ہے، مسلم ابن عو سجہ نے عرض کیا یا ابن رسول اللہ شمر زد میں ہے،ارشاد ہو تو تیر چلا کر اس کا خاتمہ کردوں فرمایا نہیں، میں اپنی جانب سے ابتدا کرنا نہیں چاہتا اورشامی فوج کے قریب جاکر بطورا تمام حجت کے فرمایا: