انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت مطیع ؓبن اسود نام ونسب جاہلی نام عاص اوراسلامی مطیع ہے،نسب نامہ یہ ہے،مطیع بن اسود بن حارثہ بن فضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب قرشی عدوی اسلام فتح مکہ میں مشرف باسلام ہوئے،اس وقت ان کا نام "عاص" نافرمان تھا، آنحضرتﷺ نے بدل کر "مطیع" فرمان بردار رکھا(مسند احمد بن حنبل:۳/۴۱۲) تبدیل نام کا یہ واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ آنحضرتﷺ مسجد میں منبر پر تشریف فرما ہوکر لوگوں کو بٹھا رہے تھے اسی دوران میں عاص آگئے اورآنحضرتﷺ کا ارشاد سن کر سب سے آخر میں بیٹھ گئے،آنحضرتﷺ کے منبر سے اترنے کے بعد عاص جاکر آپ سے ملے،آپ نے پوچھا تم کو میں نے نماز میں نہیں دیکھا، عرض کی فدیت بابی دامی یا رسو ل اللہ میں جس وقت مسجد میں داخل ہو رہا تھا،اس وقت آپ لوگوں کو بیٹھنے کا حکم دے رہے تھے اس لیے میں سب کے آخر میں بیٹھ گیا،جہاں آپ کی آواز پہنچ جاتی تھی،یہ سن کر آنحضرتﷺ نے فرمایا،تم عاص نہیں ؛بلکہ مطیع ہو اس دن سے ان کا نام مطیع ہوگیا۔ (استیعاب :۱/۲۹۲) وفات حضرت عثمانؓ کے عہد خلافت میں وفات پائی۔ (اسد الغابہ:۴/۳۷۴) اولاد ان کے کئی اولادیں تھیں، عبداللہ اورسلیمان وغیرہ،عبداللہ جنگِ جمل میں حضرت عائشہؓ کی حمایت میں کام آئے۔ (استیعاب:۱/۲۹۲)