انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** تحقیق حال مکہ پہنچنے کے بعد حضرت حسینؓ نے شعب ابی طالب (یہ وہی گھاٹی ہے جس میں آغاز اسلام میں قریش نے آنحضرتﷺ اورآپ کے ساتھ آپ کےحامیوں کو تبلیغ اسلام کے جرم میں نظر بند کیا تھا) میں قیام فرمایا، آپ کی آمد کی خبر سن کر لوگ جوق درجوق زیارت کے لئے آنے لگے اورکوفیوں کے بلاوے کے خطوط کا تانتا بندھ گیا ،عمائد کوفہ کے وفود نے آکر عرض کیا کہ آپ جلد سے جلد کوفہ تشریف لے چلئے وہاں کی مسند خلافت آپ کے لئے خالی ہے اورہماری گردنیں آپ کے لئے حاضر ہیں، حضرت حسینؓ نے یہ اشتیاق سن کر فرمایا میں تمہاری محبت اور ہمدردی کا شکر گذار ہوں؛ لیکن فی الحال نہیں جاسکتا، پہلے اپنے بھائی مسلم بن عقیل کو بھیجتا ہوں، یہ وہاں کے حالات کا اندازہ لگا کر مجھے اطلاع دیں گے،اس وقت میں کوفہ کا قصد کرونگا ؛چنانچہ مسلم کو ایک خط دے کر کوفہ روانہ کردیا کہ وہ براہ راست خود حالات کا صحیح اندازہ لگا کر اطلاع دیں اوراگر حالات کا رخ کچھ بدلا ہوا دیکھیں تو لوٹ آئیں ؛چنانچہ مسلم دو آدمیوں کو لیکر کوفہ روانہ ہوگئے ،راستہ میں بڑی دشواریاں پیش آئیں پانی کی قلت کی وجہ سے دونوں آدمی ہلاک ہوگئے، مسلم نے کوفہ کے قریب پہنچ کر حضرت حسینؓ کو خط لکھا کہ میں ان ان دشواریوں کے ساتھ یہاں تک پہنچا ہوں، بہتر ہوتا کہ یہ خدمت کسی دوسرے کے سپرد کردیجاتی، لیکن امام نے جواب میں لکھا کہ یہ تمہاری کمزوری ہے ہمت نہ ہارو، اس لئے مسلم کو چاروناچار کوفہ میں داخل ہونا پڑا، کوفہ والے چشم براہ ہی تھے مسلم کو ہاتھوں ہاتھ لیا اوران کے پہنچتے ہی کوفہ میں یزید کی علانیہ مخالفت شروع ہوگئی۔