انوار اسلام |
س کتاب ک |
ختم سنت کے بعد اجتماعی دُعا بدعت ہے نماز ختم ہونے کے بعد جب امام سنتوں سے فارغ ہوجاتا ہے توزور زور سے دُعا مانگتا ہے اور جومقتدی فارغ ہوچکے ہوتے ہیں وہ اس کے ساتھ دُعا میں شریک ہوتے ہیں یہ دُعاء لمبی چوڑی ہوتی ہے اور اس کوضروری سمجھتے ہیں، یہ سنت سے ثابت نہیں؛ لہٰذا بدعت ہے اس کوترک کیا جائے، بدعت کی مذمت میں احادیث بکثرت وارد ہیں اور قبح اس کا ظاہر ہے اور جس امر سے نمازیوں کی نماز میں ظل ہواس کوفقہاء منع لکھتے ہیں؛ پس اصرار کرنا ایک امر بدعت پرنہایت مذموم ہے: قَالَ عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ کُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ۔ (الحدیث) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَالَيْسَ فِيهِ فَهُوَرَدٌّ۔ (بخاری، كِتَاب الصُّلْحِ،بَاب إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَى صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ،حدیث نمبر:۲۴۹۹، شاملہ، موقع الإسلام) (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۵/۱۷۶، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)