انوار اسلام |
س کتاب ک |
کیا وتر کے بعد کوئی بھی نماز نہیں پڑھ سکتے ہیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ بخاری میں ہے:اجعلوا الصلوٰۃ العشاء الاخرۃ الوتر ۔ یعنی عشاء کی وتر کے بعد کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہئے، تو یہ جو الفاظ ہیں وہ تو حدیث کی کسی کتاب میں نہیں ہیں، صحیح بخاری شریف (ج:۱/۱۳۶) میں یہ ارشاد نقل کیا ہے:اجعلوا اٰخر صلٰوتکم باللیل وترًا یعنی رات کی نماز (جس سے مراد نمازِ تہجد ہے) کے آخر میں وتر پڑھا کرو۔ یہ حکم اہلِ علم کے نزدیک استحباب کے لئے ہے اور آنحضرت ﷺ سے وتر کے بعد دو رکعتیں پڑھنا ثابت ہے، مگر عام معمول وتر کے بعد نفل پڑھنے کا نہیں تھا، اس لئے اگر کوئی وتر کے بعد نفل پڑھتا ہے تو اسے منع نہ کیا جائے، البتہ عام لوگ یہ نفل بیٹھ کر پڑھتے ہیں، یہ غلط ہے، یہ نفل بھی کھڑے ہوکر پڑھنے چاہئیں۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۳۳۵، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۴/۱۶۵، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)