انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۲)دیوان الخراج اس کومحکمہ مال سمجھنا چاہیے، یہ محکمہ کبھی براہِ راست وزیراعظم کے ہاتھ میں ہوتا تھا اور کبھی اس کا مہتمم ایک جدا وزیر ہوتا تھا جووزیر اعظم کا ماتحت سمجھا جاتا تھا، کبھی کبھی خلیفہ وزیرِ مال کا تعلق وزیراعظم سے نہیں رکھتا تھا؛ بلکہ براہِ راست خود اپنے کاتب کے ذریعہ سے اس کی نگرانی کرتا تھا، کبھی وزیرمال اپنے نائب صوبوں میں خود مقرر کرتا تھا اور وہ اس صوبہ کے گورنر کی ماتحتی سے آزاد ہوتے تھے، عام طور پروزیرمال صوبوں کے گورنروں کومالی انتظام میں مختار قرار دے کرانہیں کوجواب دہ اور ذمہ دار سمجھتا تھا۔