انوار اسلام |
س کتاب ک |
نمازیوں کی ناپسندیدگی کے باوجود امامت کرنا کیسا ہے؟ اگر کوئی ایسا شخص امامت کرے کہ وہ مسجد کا صدر بھی ہو، اور مقتدی حضرات ان کی کم علمی اور قراءت وغیرہ میں دسترس نہ ہونے کی وجہ سے ان کی اقتداء کو پسند نہیں کرتے تو امام صاحب کو اس کا لحاظ کرنا چاہئے اور امامت سے دستبردار ہوکر بحیثیت صدر کسی عالم یا کم سے کم مجوِّد حافظ کو امام مقرر کردینا چاہئے، ایسی صورت میں انشاء اللہ انہیں اجر وثواب حاصل ہوگا، مقتدی کی کسی معقول وجہ کی بناء پر کراہت وناپسندیدگی کے باوجود امامت پر مصر رہنا مذموم بات ہے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے تین اشخاص پر لعنت فرمائی ہے، ان میں سے ایک وہ شخص ہے جو ایسے لوگوں کی امامت کرے کہ لوگ اس کی اقتداء میں نماز پڑھتے ہوئے کراہت محسوس کرتے ہوں۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۳۲۰،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۳/۱۰۴، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)