انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت ابوہریرہؓ اور علم حدیث صحیحین میں روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہؓ صحابہ سے فرماتے ہیں کہ تم لوگ یہ شکایت کرتے ہوکہ ابو ہریرہؓ نبی کریمﷺ سے بہت حدیثیں بیان کرتا ہے اور مجھ پر جھوٹی حدیثیں بیان کرنے کاشبہ کرتے ہو، حالانکہ اللہ کی ملاقات پریہ بات ظاہر ہوگی اور قیامت میں اس کےاس ف وعدے کا ظہور ہوگا جو جھوٹی حدیث بیان کرنے والوں کو پیش آئے گاواقعہ یہ ہےکہ مہاجر بھائی اورانصار بھائی کھیتی باڑی میں مشغول رہا کرتے تھے اور میری حالت یہ تھی کہ نبی کریمﷺ کی خدمت ہی میں تجارت اور زراعت سے الگ ہوکر ہمیشہ رہا کرتا تھا جو کچھ ملتا کھا کر وہیں پڑا رہتا، ایک دن کا واقعہ ہے کہ آنحضورﷺ نے فرمایا اس مجلس میں جب تک میں کلام کرتا رہوں اس وقت تک جو شخص اپنا کپڑا پھیلائے رہے اور پھر میرے کلام ختم کرنے پرکپڑا سمیٹ کر اپنے سینے سے لگالے وہ کبھی میری حدیث نہ بھولے گا ،حضرت ابوہریرہ ؓکا بیان ہے کہ میں نے اپنے کملی پھیلادی اور جب آنحضورﷺ کلام پورا فرماچکے تو میں نے کملی سمیٹ کر سینے سے لگالی، قسم ہے اس ذات کی جس نے نبی کریمﷺ کو سچا دین دے کر بھیجا ہے میں کبھی آپﷺ کی کسی حدیث کو نہ بھولا، شیخ عبدالحق محدث دہلوی نے اپنی شرح مشکوۃ میں لکھا ہے کہ اس وقت آنحضور ﷺ نے اپنی امت کے لیے احادیث یاد رکھنے کی دعا فرمائی جو قبول ہوگئی۔