انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اذان کن موقعوں پر دینا سنت ہے؟ ان مواقع میں اذان سنت ہے: فرض نماز، بچہ کے کان میں بہ وقتِ ولادت، آگ لگنے کے وقت، جنگ کفار کے وقت، مسافر کے پیچھے جب شیاطین ظاہر ہوکر ڈرائیں، غم کے وقت، غضب کے وقت، جب مسافر راہ بھول جائے، جب کسی کو مرگی آوے، جب کسی آدمی یا جانور کی بدخلقی ظاہر ہو، اس کوصاحب ردالمحتار نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے اور بعض بزرگوں کا عمل وقت عموم امراض وخوفِ غرق کے بھی دیکھا ہے؛ لیکن کوئی روایت نہیں دیکھی اور آندھی کے وقت تو اذان دیکھی سنی نہیں گئی؛ البتہ فقہاء نے نماز اس وقت لکھی ہے اور دیگر اوقات میں بھی لکھی ہے، کسوف اور خسوف، آندھی، تاریکئ دن کو، روشنی شدید رات کو، خوف غنیم، زلزلہ، بجلی، برف، بارش، جوتھمتی نہ ہو، عمومِ امراض، استسقاء اس کو صاحب درمختار نے ذکر کیا ہے اور تعمیم کی ہے کہ جو آیات اللہ موجب تخویف ہوں اس وقت نماز پڑھنا چاہئے۔ (امداد الفتاویٰ، جدید مبوب:۱/۱۶۵، زکریا بکڈپو، دیوبند۔ آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۱۶۶، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)