انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سامان رسد کا اختتام ابتدا میں ابن زبیرؓ کے پاس سامان رسد کافی تھا، لیکن اتنے طویل محاصرہ کا ساتھ نہیں دے سکتا تھا اس لئے آخر میں رسد کی قلت کی وجہ سے سواری کے گھوڑے ذبح کرکے کھانے کی نوبت آگئی پورے مکہ میں عام قحط پڑ گیا،ہر چیز سونے کے بھاؤ بکنے لگی چنانچہ ایک مرغی دس درہم کو ملتی تھی، باجرہ جیسا معمولی غلہ ۱۲ درہم فی رطل بکتا تھا، ایسی حالت میں زیادہ دنوں تک استقلال دکھانا مشکل تھا؛چنانچہ ابن زبیرؓ کے ساتھ محاصرہ کی سختیوں اوربھوک کی تکلیف سے عاجز آکر حجاج کے دامن میں پناہ لینے لگے اور رفتہ رفتہ ہزار آدمی ابن زبیرؓ کا ساتھ چھوڑ کر حجاج سے مل گئے، حتی کہ ابن زبیرؓ کے دو صاحبزادوں حمزہ اور حبیب نے بھی باپ کا ساتھ چھوڑ دیا البتہ ایک صاحبزادہ آخر دم تک ثابت قدم رہے اوراسی ثابت قدمی میں مارے گئے۔