انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** غزوہ ذی قرد یا غابہ(ربیع الاول ۶ہجری) غزوۂ ذی قرد کو غزوۂ غابہ بھی کہتے ہیں، غابہ ایک چراگاہ کا نام ہے جو انداز اً مدینہ سے بارہ میل کے فاصلہ پر واقع تھی اور جس میں حضور ﷺ کی اونٹنیاں چرتی تھیں، حضرت ابو ذر کے صاحبزادے حضرت ذرؓ اس کے نگران تھے، ایک رات بنو غطفان کی ایک شاخ فزارہ کے سردار عینیہ بن حصین فزاری نے چالیس سواروں کے ساتھ غابہ پر حملہ کیا اور بیس اونٹنیاں ہانک کر لے گیا، ساتھ ہی حضرت ابوذر غفاریؒ کے فرزند حضرت ذر کوبھی قتل کردیااور حضرت ذرؓ کی بیوی کو اٹھالے گیا، اتفاق سے حضرت سلمہؓ بن اکوع اور ایک غلام رباح نے اسے دیکھ لیا ، حضرت سلمہؓ بن اکوع نے سلع پہاڑی پر کھڑے ہوکر " واصبا حاً " کا نعرہ تین بار لگایاجو خطرہ کی گھنٹی تھی، رباح کے ذریعہ مدینہ اطلاع بھیجی اور خود ان کا پیچھا کرکے تیر برسانے شروع کردئیے جس سے دشمن کے آدمی زخمی ہوئے، آخر کار دشمن نے تمام اونٹ چھوڑ دئیے جنھیں اکوع نے مدینہ کی طرف بھیج دیا، اور خود دشمن کا تعاقب کیا اور حضرت ذرؓ کی بیوی کو آزاد کرالیا، ان کو تیس نیزے اور تیس چادریں حاصل ہوئیں ،