انوار اسلام |
س کتاب ک |
تدفین کا طریقہ کیا ہے؟ اور تابوت میں تدفین کا حکم کیا ہے؟ تدفین کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ پتھر یاکچی اینٹ یالکڑی کے تختے سے مردہ کے اوپر رکاوٹ قائم کردی جائے ؛ پھراس کے اوپرمٹی ڈالی جائے، براہِ راست میت پرمٹی نہ ڈالی جائے؛ اس کی وجہ ظاہر ہے کہ پتھر کی سل وغیرہ کا فاصلہ رکھ کرمٹی ڈالنے میں انسانی تکریم کا پہلو زیادہ ہے اور مردہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تکریم وتحریم کا حکم دیا گیا ہے، عذر ومجبوری کے بغیر تابوت میں مردہ کی تدفین مکروہ ہے، فقہاء رحمہم اللہ نے اس سے منع کیا ہے؛ کیونکہ اس صورت میں عیسائیت کے طریقہ تدفین سے مشابہت پائی جاتی ہے، ہاں اگرکوئی عذر ہو، مثلاً زمین دلدلی ہو یاسمندر میں دفن کرنا پڑے، یا وہاں کے قانونِ ملکی کے رُو سے بغیر تابوت کے تدفین کی اجازت نہ ہو اور مسلمان کسی فتنہ وفساد کے بغیر قانون میں تبدیلی لانے کے موقف میں نہ ہوں، توایسی صورتوں میں تابوت میں دفن کرنا درست ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۱۹۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۷/۷۵، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)