انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نماز کے مسائل نماز کا حکم اللہ تعالی نے فرمایا: حَافِظُواْ عَلَی الصَّلَوَاتِ والصَّلاَۃِ الْوُسْطَی وَقُومُواْ لِلّہِ قَانِتِیْنَ۔ (البقرة:۲۳۸) نماز کی پابندی کرو،اور درمیانی نماز کی اور اللہ کے سامنے خشوع خضوع سے کھڑے رہو۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كا ارشاد ہے: أَرَأَیْتُمْ لَوْ أَنَّ نَھْرًا بِبَابِ أَحَدِکُمْ یَغْتَسِلُ فِیْہِ کُلَّ یَوْمٍ خَمْسًا ھَلْ یَبْقَیٰ مِنْ دَرَنِہٖ شَیْیٌٔ، قَالُوْا لاَ یَبْقَیٰ مِنْ دَرَنِہٖ شَیْیٌٔ، قَالَ فَذَالِکَ مَثَلُ صَلَوَاتِ الْخَمْسِ یَمْحُوْااللہ بِھِنَّ الْخَطَایَا۔حوالہ (بخاري بَاب الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ كَفَّارَةٌ ۴۹۷) بند ترجمہ: تمہاری کیا رائے ہے کہ تم میں سے کسی کے گھر کے سامنے نہر ہو جس میں ہر روز پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو تو کیا اس کا میل کچیل کچھ باقی رہ جائے گا صحابہ نے عرض کیا کہ اس کے میل کچیل میں سے کچھ بھی باقی نہ رہے گا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہی پانچوں نمازوں کی مثال ہے ، ان سے اللہ تعالی گناہوں کو مٹادیتے ہیں۔ نماز ایک بڑی اہم عبادت ہے ، جو بندے کو اپنے رب سے ملاتی ہے۔ نماز اللہ کی بے شمار نعمتوں کا شکرانہ ہے۔