انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جب وضو سے فارغ ہو حضرت عمر فاروق ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو اچھی طرح وضو کرے (یعنی سنن فرائض و مستحبات اورآداب کی رعایت کرے) پھر آسمان کی جانب نگاہ کرکے یہ دعاء پڑھے أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَاَشْھَدُأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ترجمہ:میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود سوائے یک اللہ کے ،اس کا کوئی شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ کے بندے اوررسول ہیں۔ اس کے لئے جنت کےآٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں جس دروازے سے بھی وہ چاہے داخل ہوجائے۔ (ابن سنی:۳۳،ابوداؤد:۱/۲۳) ترمذی میں اس کے بعد منقول ہے۔ (صفحہ:۱/۱۸) اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ ترجمہ:اے اللہ ہمیں توبہ کرنے والوں اورپاکیز لوگوں میں سے بنادیجئے۔ حضرت ثوبانؓ فرماتے ہیں کہ اچھی طرح وضو کرے پھر فراغت پر یہ دعاء پڑھے تو جنت کے آٹھوں دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ (مجمع الزوائد:۱/۲۴۴،ابن سنی:۳۵،بسند ضعیف) ترجمہ: نہیں کوئی معبود سوا اللہ کے جو یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں،اے اللہ ہمیں کردیجئے توبہ کرنے والوں میں اور بنادیجئے پاکیزہ لوگوں میں ۔ حضرت ابو سعید ؓ نے آپ ﷺ سے نقل کیا ہے جو وضو کرے اوریہ دعاء پڑھے تو اسے ایک کاغذ میں مہر لگاکر عرش کے نیچے رکھ دیا جاتا ہے پھر اسے قیامت تک کوئی نہیں کھول سکتا۔ سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ (ابن سنی:۳۱،الدعاء:۲/۹۷۵،بسند حسن) حضرت عثمان بن عفان ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو وضو سے فارغ ہونے پر تین مرتبہ یہ پڑھے أَشْهَدُ أَنْ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ تو اٹھنے سے پہلے اس کے گناہ اس طرح معاف ہوجائیں گے گویا اس کی ماں نے آج ہی جنا ہوا۔ (ابن سنی:۳۰،بسند ضعیف،الفتوحات الربانیۃ:۲/۲۲) ابن حجر ہیثمی نے شرح العباب میں سند حسن کے ساتھ یہ روایت ذکر کیا ہے جو شخص وضو کرے بسم اللہ پڑہتے ہوئے،پھر ہر عضو کے دھونے کے وقت"أَشْهَدُ أَنْ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ" پڑھے تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں، جس دروازے سے چاہے وہ جائے،پھر فوراً دورکعت نماز (تحیۃ الوضو) پڑھے اورحضور قلب کے ساتھ پوری کرے تو اس کے گناہ اس طرح معاف ہوجاتے ہیں جیسا کہ اس کی ماں نے آج ہی جنا ہو۔ ابن علان مکی کہتے ہیں کہ اس حدیث پاک سے ہر عضو کے دھوتے وقت کلمہ شہادت مذکور کا پڑھنا مستحب ثابت ہوتا ہے۔ (الفتوحات الربانیۃ:۲/۳۰)