انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت معن بنؓ عدی نام ونسب معن نام،قبیلۂ بلی سے ہیں، عمروبن عوف کے حلیف تھے، سلسلۂ نسب یہ ہے،معن بن عدی بن الجد بن عجلان، حضرت عاصمؓ بن عدی کا حال ہم اوپر لکھ آئے ہیں معن انہیں کے بھائی تھے۔ اسلام عقبہ ثانیہ میں مشرف بہ اسلام ہوئے۔ غزوات حضرت عمرؓ کے بھائی حضرت زیدؓ سے مواخاۃ ہوئی، غزوۂ بدر میں شریک ہوئے،(بخاری:۲/۵۷۴) احد، خندق اور تمام دوسرے غزوات میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،آنحضرتﷺ نے انتقال فرمایا تو صحابہؓ کہنے لگے کہ کاش ہم آپ کے سامنے مرجاتے اوریہ وقت نہ دیکھتے ،خدا ہی بہتر جانتا ہے کہ آئندہ کن بلاؤں اورمصیبتوں کا سامنا ہو، حضرت معنؓ نے سنا تو کہا، مجھے اس کی آرزو نہیں میں تو یہ چاہتا ہوں کہ جس طرح آنحضرتﷺ کی زندگی میں میں نے آپ کی تصدیق کی تھی، وفات کے بعد بھی آپ کی اسی طرح تصدیق کروں۔ (فتح الباری:۱۲/۱۳۳) سقیفہ بنی ساعدہ کے واقعہ میں حضرت عمرؓ نے جن دو صالح شخصوں سے ملنے کا ذکر کیا ہے،ان میں ایک یہ بھی تھے،(بخاری:۲/۵۷۳) انہوں نے حضرت عمرؓ وغیرہ کو انصار کے ارادہ سے آگاہ کیااور مشورہ دیا کہ آپ لوگ وہاں نہ جائیں ؛بلکہ اپنی جگہ پر رہ کر فیصلہ کرلیں۔ حضرت ابوبکرؓ کے عہد خلافت میں حضرت خالدؓ، مرتد ین کی مہم پر روانہ ہوئے،تو یہ بھی ہمراہ تھے،وہاں سے دو سو سوار لے کر مرتدین کی دیکھ بھال کے لئے یمامہ آئے۔ وفات مسیلمہ سے جنگ چھڑی تو اس میں جام شہادت سے سیراب ہوئے۔ اولاد مادی یاد گار کوئی نہیں چھوڑی، البتہ روحانی یادگاریں بہت ہیں اور اب تک زندہ ہیں۔