انوار اسلام |
س کتاب ک |
امام کے سجدۂ تلاوت پر مقتدی رکوع میں چلا جائے تو کیا حکم ہے؟ بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ امام صاحب سرّی نماز میں آیتِ سجدہ پڑھتے ہیں اور آیتِ سجدہ پر سجدہ کرتے ہیں مگر مقتدی غلط فہمی سے رکوع میں چلے جاتے ہیں اور بعض معلوم ہونے پر سجدہ کرلیتے ہیں اور بعض امام کے اٹھنے پر رکوع ہی سے واپس اٹھ کھڑے ہوجاتے ہیں، تو ایسی صورت میں امام کو ایسا کرنا جائز نہیں ہے، مقتدیوں میں انتشار ان کی نماز میں خلل بلکہ خطرہ فساد اور ان کے لئے ادائے سجدہ کی کوئی صورت نہ رہنے کا خطرہ پیدا کرنے کا گناہ امام پر ہوگا، صحیح طریقہ یہ ہے کہ امام آیتِ سجدہ کے بعد ایک دو آیت پڑھ کر سورۃ پوری کرکے رکوع کرے اور رکوع میں سجدہ کی نیت نہ کرے، اس کے بعد نماز کے سجدہ میں امام و مقتدی کا سب کا سجدۂ تلاوت ادا ہوجائے گا اور بعض سورتوں کے ختم ہونے سے پہلے آیتِ سجدہ ہے تو ایسی جگہوں پر تکمیلِ سورۃ کے لئے اس کی گنجائش ہے کہ سورۃ پوری کی جائے۔ (احسن الفتاویٰ:۴/۶۶، زکریا بکڈپو، دیوبند)