انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** بنوقریظہ یہ نہایت قدیم قبیلہ تھا جواپنے وطن شام کوچھوڑ کریہاں آیا اور وادیٔ مہرزور کے قریب جومدینہ کے مشرق میں واقع ہے، آباد ہوگیا (معجم البلدان:۸/۲۱۲) یہ وادی بعد میں انہی کے نام سے مشہور ہوگئی اور رفتہ رفتہ ان کی ملک میں آگئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے توآپ نے جن قبائل سے معاہدہ کیا تھا ان میں بنوقریظہ کا قبیلہ بھی تھا، معاہدہ کی رُو سے مسلمان اور یہود ایک دوسرے کے خلاف کسی جنگ میں شریک نہیں ہوسکتے تھے؛ لیکن سنہ۵ھ میں انھوں نے معاہدہ شکنی کی، اس سے پہلے بھی غزوۂ احزاب وغیرہ میں یہ مسلمانوں کے خلاف سازش کرچکے تھے، اس لیے ان کواس جرم کی سزا بھگتنی پڑی، حضرت ثعلبہ رضی اللہ عنہ، حضرت زید بن سعنہ رضی اللہ عنہ، حضرت سعیہ رضی اللہ عنہ، حضرت عطیہ رضی اللہ عنہا، حضرت ریحانہ رضی اللہ عنہا وغیرہ اہلِ کتاب صحابہ اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔